مظفرآباد(این این آئی)آزادکشمیر سپریم کورٹ قومی زبان اُردو کی ترویج کے حوالہ سے سبقت لے گئی ،اُردو میں ایک اور فیصلہ ،عدالت العالیہ کوقومی زبان کی ترویج کے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم ،سینئر جسٹس محمد ابراہیم ضیاء نے راولاکوٹ پوٹھی سکولو ں کے دیوانی مقدمے کا فیصلہ بھی اُردو میں تحریر کیا ،قبل ازیں سپریم کورٹ آزادکشمیر نے عدالت العالیہ کے جج صاحبان کی تقرری کیس اور بعد ازاں چیئرمین سروس ٹریبونل کی نظر ثانی اپیل بارے اردو میں فیصلہ کرکے بڑا کارنامہ سر انجام دیا،سپریم کورٹ آف پاکستان نے 8ستمبر 2015ء کو اردو زبان کے نفاذ کا حکم دیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو عمل درآمد کا حکم دیا جہاں بتدریج عمل درآمد ہو رہا ہے لیکن آزادکشمیر سپریم کورٹ اردو زبان کی ترویج کے حوالہ سے سبقت لے گئی اور اردو میں فیصلے تحریر کرنے شروع کر دیے ہیں،آزادکشمیر جموں وکشمیر یونی ورسٹی شعبہ اُردو کے اساتذہ اور طلباء و طالبات نے سپریم کورٹ آزادکشمیر کے اُردو میں فیصلوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کی سب سے بڑی عدالت نے بڑا ہونے کا حق ادا کر دیا،امید ہے عدلیہ سمیت مقننہ اور انتظامیہ بھی عدالت عظمیٰ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قومی زبان کی اہمیت و افادیت کے پیش نظر عمل درآمد کریں گے ،یاد رہے آزادکشمیر میں اردو کا بطور دفتری زبان نفاذ سال 1949ء میں ہوا تھا لیکن 2002ء میں سروسز کے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اسے انگریزی میں بدل دیاگیا تھا ،سپریم کورٹ آزادکشمیر کے اُردو میں فیصلوں کے بعد یہ امید ہو چلی ہے کہ آزادکشمیر میں بھی قومی زبان اپنی پوری آب و تاب سے چمکے گی۔