کراچی(این این آئی)وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ہڑتالوں اور دھرنوں کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہئے،اگر کوئی خلاف قانون ہڑتال کرتا ہے تو حکومت خاموش تماشائی نہیں رہے گی،کسی صورت کراچی آپریشن متاثر نہیں ہونا چاہئے۔وہ بدھ کو کراچی پریس کلب کو25 لاکھ روپے گرانٹ کا چیک دینے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے،اس موقع پر معانون خصوصی وقار مہدی،کلب کے صدر فاضل جمیلی،سیکریٹری اے ایچ خانذادہ،اراکین گورننت باڈی ودیگر بھی موجود تھے،سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پانی اور لوگوں پر سیاست نہیں کرنا چاہئے۔ پانی کی کمی پورے شہر میں ہے پانی کے مسئلے پر احتجاج کر کے غیر پارلیمانی طریقہ اختیار کیا گیا تھا،انہوں نے کہا کہ صوبے کو زراعت کیلئے بھی پانی کی کمی کا سامنا ہے،اس بارے میں وفاق کا آگاہ کرتے رہے ہیں،وفاق نے بجٹ میں سندھ کا حصہ انتہائی کم رکھا ہے،8 سو ارب کے ترقیاتی بجٹ میں صوبے کو صرف 20 ارب روپے دئیے جارہے ہیں جو مونگ پھلی کے دانے کے برابر ہے،انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ کے خلاف آواز اٹھانے پر آج بدھ کو وفاقی وزیر پلاننگ کمیشن احسن اقبال کا فون آیا تھا،جس سے ہم نے عوامی مسائل پر بات کی ہے کراچی میں پانی کی کمی ڈھائی کڑور لوگوں کا مسئلہ ہے،ہم نے ان سے کے فور کے عظیم منصوبے کیلئے فنڈز فراہمی کے لئے کہا ہے،لیکن ان کی جانب سے جواب آیا ہے کہ کے فور کا منصوبہ اب 25 ارب سے بڑھ کر 37 ارب روپے ہوچکا ہے،ہم نے اس عظیم منصوبے کیلئے موجودہ سال سال6 ارب روپے مانگے ہیں،تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی پر امید بات نہیں ہوئی ہے ،وفاق نے کے فور کیلئے صرف ایک ارب روپے فراہم کئے ہیں ،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عدم فنڈنگ کے سبب اس اہم منصوبے میں مزید تاخیر ہورہی ہے،سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر کیلئے سیوریج کے بڑے منصوبے ایس تھری کے لئے سندھ حکومت نے ایک ھزار ایکڑ زمین فراہم کردی ہے،اگر وفاقی حکومت وعدے پر عمل کرتے ہوئے فنڈ دے تو یہ اہم منصوبہ جلد از جلد مکمل ہوسکتا ہے،وزیراعلیٰ نے بجلی بحران کے سوال پر کہا کہ کے الیکٹرک حکام سے آج ان کی ملاقات ہوئی ہے،کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے بجلی پانی کے صوبائی وزیر اور متعلقہ سیکریٹری کے سامنے یہ وعدہ کیا ہے کہ شہر میں 40 فیصد لوڈشیڈنگ کو کم کیا جائے گا اور لوگوں کو سحر اور افطار کے وقت لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے گی،انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک وفاق کے زیر اہتمام کام کررہا ہے ،اس لئے یہ وفاق کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لئے کے الیکٹرک کو پابند بنائیں،وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ کسی بھی طرح مناسب نہیں کے لوگوں کی بجلی کاٹ دی جائے اگر کوئی بل ادا نہیں کرتا ہے تو اسے نوٹس دینا چاہئیے،انہوں نے کہا کہ جب لوگ بجلی کے حصول میں مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں تو وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پر احتجاج کر کے ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک حکام نے یہ وعدہ کیا ہے کہ رمضان کے بعد لوڈشیڈنگ کا باقاعدہ شیڈول بناکر دیا جائے اور جس علاقے میں بھی لوڈشیڈنگ کی جائے گی اس کے بارے میں متعلقہ علاقے کے لوگوں کو ایک دن پہلے آگاہ کیا جائے گا۔