اسلام آباد(این این آئی)پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے ٹرمز آف ریفرنس طے کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا منگل کو ہونے والا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ منگل کو پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ٹرمز آف ریفرنس تیار کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منگل کو پھر ہوا تاہم اجلاس کے دوران فریقین کسی حتمی نتیجے تک نہ پہنچ سکے اور اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ اب کمیٹی کا اگلا اجلاس جمعہ کے دن ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا ہے جس میں حکومتی ارکان اپوزیشن کی جانب سے تجاویز پر جواب دیں گے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت کے 4 میں سے 3 ٹی او آرز تسلیم کرلیے ہیں اور ایک حکومتی ٹی او آر میں چھوٹی سی ترمیم کی ہے، ہم اس معاملے پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں مگر صورتحال جوں کی توں ہے، اب تک کوئی بھی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنے ٹی او آرز حکومت کے سامنے رکھ دیئے ہیں، لگتا ہے کہ حکومت کو ہماری تجاویز منظور نہیں، حکومت نے مشاورت کے لیے جمعہ تک وقت مانگا ہے۔دوسری جانب پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے رکن اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری تجاویز کے جواب میں جو ڈرافٹ دیا گیا اس پر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے پہلے والے 15 سوال سے بھی آگے ہے جو پوری طرح افراد کے درمیان گھوم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ ارادہ بے لاگ احتساب کا ہے اگر بے لاگ احتساب کرنا ہے تو قانون اور ٹی او آرز ایسے بنائیں جو سب کا احاطہ کریں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے بعض ممبران اور ایک اپوزیشن کی جماعت کا ٹارگٹ صرف ایک ذات ہے جس کا پاناما میں ذکر ہی نہیں، ہم مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے جمعہ کو دوبارہ اجلاس ہوگا اور اپوزیشن کی پہلے سے بھی زیادہ سخت شرائط پر رائے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسئلے کو حل کرنا ہے تو ایسا راستہ اختیار کرنا پڑے گا جو کسی کو ٹارگٹ نہ کرے بلکہ ایسے قانون کے لیے پیشرفت کی جائے جو نہ صرف پاناما پیپرز میں آنے والے لوگوں کا احاطہ کرے بلکہ آئندہ بھی ایسا کوئی واقعہ پیش آئے تو اس قانون کو استعمال میں لایا جاسکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم کمیشن بٹھانا چاہتے ہیں اور قانون بنانے کے لیے بھی تیار ہیں لیکن کوئی اس پر سیاست کرنا چاہتا ہے تو پاکستان میں احتساب کا نعرہ بہت پرانا ہے، ہم اس کھیل کو جانتے ہیں۔واضح رہے کہ پاناما لیکس پر ٹی او آر کمیٹی 23 جون کو قائم کی گئی تھی جسے 14 روز کے اندر ٹی او ا?ر تشکیل دیئے جانے تھے تاہم کمیٹی اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن کی جانب سے سینیٹر اعتزاز احسن، شاہ محمود قریشی، بیرسٹرسیف، الیاس بلور، صاحبزادہ طارق اللہ اور طارق چیمہ شامل ہیں ٗ حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار، زاہد حامد، خواجہ سعد رفیق، انوشہ رحمان، اکرم درانی اور حاصل بزنجو کمیٹی کا حصہ ہیں۔
پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے ٹرمز آف ریفرنس طے کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ویل ڈن شہباز شریف
-
آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کے ہاتھوں بیوی اور بیٹی کے قتل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
-
نئے سال کی آمد ! تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف مل گیا
-
پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
-
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
-
پانچ سو روپے ماہانہ کمانے والے کپل شرما اب کتنی دولت کے مالک ہیں؟، جان کر دنگ رہ جائیں گے
-
سڈنی دہشتگردی: بھارت و اسرائیل کی پاکستان کو پھنسانے کی کوشش ناکام، حملہ آور افغان شہری نکلے
-
باجوہ نے کہا رانا بہت موٹے ہوگئے ہو، جیل میں تھے تو بہت سمارٹ تھے، فیض رانا کو پھر سمارٹ بناؤ: رانا...
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی ور بیٹی کی گمشدگی کا معمہ حل،ملزم نے خود قتل کرنے کا اعتراف کرلیا
-
جسم فروشی کے لیے لڑکیوں کی دبئی اسمگلنگ کرنے والا گروہ بے نقاب
-
طلبہ میں 7 لاکھ کروم بُکس تقسیم کرنے کا اعلان
-
سڈنی ساحل حملے میں ملوث ساجد اکرم کے بھارتی ہونے کا انکشاف
-
اوگرا نے ایل این جی کی قیمت میں کمی کر دی ، نوٹیفکیشن جاری















































