کراچی (این این آئی)تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی دولت چند لوگوں کے پاس کرپشن کی وجہ سے جمع ہوگئی ہے۔ کرپشن کے خاتمے کی تحریک قومی مسئلہ ہے۔ وکلا نے ہمیشہ قومی معاملات پر قائدانہ کردار ادا کیا ہے اور اس تحریک میں بھی وکلا کی اشد ضرورت ہے۔ پانامہ لیکس کی انکوائری کے لیے کمیٹی کی 4نشستیں ہوچکی ہیں لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ حکومتی ممبران پانامالیکس کی تحقیقات کے معاملے میں سنجیدگی نہیں دکھارہے ہیں ۔حکومتی رکن کی جملے بازی کی وجہ سے مذاکرات میں ڈیڈلاک پید ا ہوا ہے ۔حکومت یادرکھے کہ پانامالیکس سے قوم کی توجہ نہیں ہٹے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کراچی بار ایسوسی ایشن کے دورے کے موقع پر وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ڈاکٹرعارف علوی ،خرم شیر زمان اور حلیم عادل شیخ بھی موجود تھے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے عام لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور ادارے تباہ ہو رہے ہیں۔ حکومت ٹیکس اکٹھا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ٹیکس دینے والے اب حکومت پر اعتماد نہیں کر رہے ہیں ۔ کرپشن کا پیسہ آف شور کمپنیوں میں لگایا گیا ہے۔ کرپٹ طبقہ امیر سے امیر تر ہوتا جا رہا ہے اور عوام غریب سے غریب تر ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آج ہر جگہ پانامالیکس پر بحث چل رہی ہے۔ عوام اور کرپشن میں تقسیم ہوچکی ہے۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کس کا ساتھ دیں۔ پانامایکس کی انکوائری کیلئے چار نشستیں ہوچکی ہیں لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔حکومتی ممبرکی جملے بازی سے ڈیڈلاک ہواہے۔ ہم اس معاملے میں قومی یکجہتی پیداکررہے ہیں۔ حکومت یادرکھے کہ پانامالیکس سے قوم کی توجہ نہیں ہٹے گی ۔ہم نے ا س معاملے پراپوزیشن کومتفق کیاہے۔سپریم کورٹ بار کے ٹی او آرز سب سے بہتر ہیں۔ ہم وکلا کی رہنمائی چاہتے ہیں جبکہ پاناما لیکس پر میڈیا کا کردار بھی بہترین ہے۔انہوں نے کہا کہ وکلا نے ہمیشہ قومی معاملات پرقائدانہ کرداراداکیا ہے اورہرتحریک میں ان کا اہم کرداررہاہے۔ جمہوریت کے لیے کراچی کے وکلااوربارنے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں ۔کرپشن کے خاتمے کی تحریک قومی مسئلہ ہے۔.اس تحریک نے پوری دنیاکولپیٹ میں لے رکھاہے۔ اس تحریک کی کامیابی اورکرپشن کے خاتمے کے لیے وکلاکی حمایت کی شدیدضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر قوم متفق ہے۔ سی پیک موجودہ حکومت کا نہیں پرانا منصوبہ ہے، جو چین ، پاکستان اور خطے کیلئے اہم ہے۔