لاہور (این این آئی )صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا ء اللہ خاں نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی سو چ اتنی گھٹیا نہی ہو سکتی ، ان کو انتہائی گھٹیا سوچ کا اسپیچ رائٹر ملا ہو ا ہے ، زرداری صاحب کو چاہیے کہ بلاول کو کوئی ویژنری قسم کا سپیچ رائٹر دیں ، 100یونٹ استعمال کرنے والے کو 300یونٹ کا بل بھیج دینے پر بھی کارروائی ہونی چاہیے ، وزارت پانی و بجلی کی جانب سے تھانوں کا گھیراؤ کرنے کا لائحہ عمل بنایا گیا تو ان کے علاج کا بندوبست کریں گے ،نرسوں کے بے تکے احتجاج کو برداشت کر سکتے ہیں لیکن ان کے نا جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے حکومت پنجاب نے پٹوا رکلچر سے نجات حاصل کرلی ہے اور اب تھانہ کلچر سے بہت جلد نجات حاصل کر لی جائے گی ، پنجاب اسمبلی کا بجٹ جو ن کے دوسرے ہفتے میں پیش کر دیا جائے گا،زراعت کو 100بلین کا تاریخی پیکج دے رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریا میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ صوبائی وزیر رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ بعض لو گوں نے بہت رکاوٹیں ڈالیں ،بریکیں بھی لگانے کی کو شش کی جس میں بہت سے ہا تھ کا رفرما رہے لیکن تمام تر منفی ہتھکنڈوں کے باوجود پنجاب اسمبلی کا تیسرا پارلیمانی سال مکمل ہو چکا ہے اور انشاء اللہ آئندہ باقی دو سال بھی اسی طرح پوری کامیابی سے مکمل ہو جائیں گے ۔اسمبلی نے پارلیمانی کیلنڈر بھی مکمل کر لیا ہے ، اب لو گوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے جلاؤ گھیراؤ کرنیوالو ں کا، بے جا الزام تراشی کرنیوالوں کا ،او ئے اوئے کے کلچر کو فروغ دینے والوں کا ساتھ دینا ہے یا اپنی محنت سے ناممکن کو بھی ممکن بنا نے والوں کاہے ۔3جون کو وفاقی بجٹ پیش ہو رہا ہے جبکہ پنجاب اسمبلی کا بجٹ جو ن کے دوسرے ہفتے میں پیش کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلا ول کے چوہدری نثار سے متعلق بیان پر اسے گریس مارکس دوں گا اور اس سارے معاملے کا قصور وار اس کے سپیچ رائٹر کو ٹھہراؤں گا کیونکہ بلاول کی سو چ اتنی گھٹیا نہی ہو سکتی ، ان کو تو ان لفظوں کی بھی سمجھ نہیں ہے کہ ان کا کیا مطلب ہے جو کہ اسے سکھائے جا تے ہیں ، چوہدری نثار اپنی وضع کے آدمی ہیں اور حکومت کے ایک اہم وفاقی وزیر ہیں اور ن کی اس قدر محنت اور حوصلہ افزاء کارکردگی کے مقابلے میں ایسی بات کرنا انتہائی افسوسنا ک ہے ۔ بلاول کو کوئی شیدا ٹلی جیسا سپیچ رائٹر ملاہوا ہے جو انہیں اس طرح کی بیہودہ زبان لکھ کر دیتا ہے ،زرداری صاحب کو چاہیے کہ بلاول کو کوئی ویژنری قسم کا سپیچ رائٹر دیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پنجاب میں واپڈا کے لیے کچھ نو گر ایریازموجود ہیں جہاں بعض جگہوں پر بجلی کے بل دینے میں مزاحمت ہو تی ہے لیکن اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہیے کہ 100یو نٹ استعمال کرنیوالے کو 300یونٹ کا بل بھیج دیا جا تا ہے ، نو گوایریاز اس لیے ہیں کیونکہ کسانوں کی طرف سے ہٹ دھرمی ہو رہی ہے ،ان دونوں معاملات کو ٹھیک ہونا چاہیے،اس میں بل ادا نہ کرنیوالے اور واپڈا عملہ دونوں قصور وار ہیں ۔ اگر وزارت پانی وبجلی کی جانب سے تھانوں کا گھیراؤکرنے کا لائحہ عمل دیا گیا تو ان کے علاج کا بندوبست کریں گے ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت پنجاب نے پٹوا رکلچر سے نجات حاصل کرلی ہے اور اب تھانہ کلچر سے بہت جلد نجات حاصل کر لی جائے گی ،200تھانوں میں بہت پڑھے لکھے ایڈمن آفیسر مقرر کر چکے ہیں اور رواں سال کے آخر تک تمام تھانوں میں ایڈمن آفیسرز کی تعیناتی مکمل ہو جائے گی جس کے بعد کوئی یہ نہیں کہے گا کہ ہم سے کوئی تھانوں میں تمیز سے بات نہیں کرتا، ڈولفن فورس اورکاؤنٹر ٹیرررزم کا دائرہ کار بھی بہت سے دیگر اضلا ع میں بڑھایا جا رہا ہے ،30ارب سے سیف سٹی کا منصوبے پر کا م جا ری ہے ، جس سے تمام بڑے شہروں کو محفوظ کر لیا جائے گا ، لاہور میں 10ارب کی لاگت سے بنائی گئی ایشیا کی سب سے بڑی فرانزک لیب کام کر رہی ہے اور اس کا یہ نہ صرف لاہور بلکہ پورے صوبے کی ضروریا ت کو پورا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو 100بلین کا تاریخی پیکج دے رہے ہیں جس کا اعلان بجٹ میں بھی ہو گا اور وزیر اعلیٰ پنجاب علیحدہ سے بھی اعلان کریں گے۔ نرسوں کے احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن بے تکے احتجاج کو برداشت کر سکتے ہیں تسلیم نہیں کر سکتے ، 3سال قبل احتجاج کے دوران جب نرسوں کے تمام مطالبا ت مان لیے گئے تھے تو انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ہم ہسپتالوں میں لوگوں کی خدمت کریں گی ، اس وقت ان کے گریڈ بھی بڑھائے گئے اور تنخواہیں بھی بڑھائی گئیں لیکن اِس وقت ہسپتالوں میں مریضوں پر کوئی توجہ نہیں دی جا تی ،یہ صرف اور صرف یکطرفہ ہٹ دھرمی ہے ، نرسیں ہما ری بہنیں اور بیٹیاں ہیں لیکن ان کے نا جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے بلکہ صرف اور صرف جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے ، نرسوں کوچاہیے کہ اس قدر اچھی خدمات دیں کہ مریض ان کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجا ج کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ پر کوئی ایک بھی تجویز نہیں دی وہ صر ف اور صرف شورشرابا ہی کر تی ہے ، بلا ک ایلو کیشن کی رقوم وزیر اعلیٰ کی صوابدید کیلئے مختص نہیں کی جا تی بلکہ وہ کسی بھی بڑے منصوبے میں رقم کم پڑ جائے تو اس میں سے لے لیے جاتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن جا ری ہے اور رہے گاکہ جب تک دہشت گردی ہے ، ملا اختر منصور پر حکومت پاکستان کاموقف 100فیصد درست ہے لیکن بدقسمی ہے کہ ہم دہشت گردی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اور دنیا ہمیں کسی اور ہی نظر سے دیکھ رہی ہے ،ہمیں اس موضوع کو قومی اسمبلی میں زیر بحث لانا چاہیے لیکن ہم ٹی اوآرز میں پھنسے ہوئے ہیں کہ ٹی اور آرز پر ڈیڈ لاک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیرانگی ہے کہ ٹی وی چینلز پر اس بات پر بحث ہو رہی ہے کہ وزیر اعظم کا ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب اور بجٹ کی منظور ی حلا ل ہے یا حرام ہے ۔اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کی صحت یابی کے لئے دعا بھی کروائی گئی اور انہوں نے ملک بھر میں وزیر اعظم کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔