اسلام آباد (آئی این پی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملہ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کی لاف ورزی ہے،ڈرون حملے پر افسوسناک کا لفظ بہت چھوٹا ہے، ڈرون حملے کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں،ڈرون حملے بند ہونے چاہئیں، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہر حال میں مکمل ہو گا،پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب کو اسی برس مکمل کرنے کا عہد کر رکھا ہے،آپریشن ضرب عضب میں 99فیصد کامیابی ہو چکی ایک فیصد جلد ہو جائے گی، 58فیصد آئی ڈی پیز کی واپسی کا عمل مکمل ہو چکا،روز صبح آ کر اپنی ٹیبل پر پہلی فائل آئی ڈی پیز کی دیکھتا ہوں۔وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت ممنون حسین کے خطاب کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی طرف سے دی گئی ٹی پارٹی میں صدر مملکت ،گورنرز، ارکان پارلیمنٹ اور سینئر صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترے وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور خطے کی ترقی کیلئے انتہائی اہم ہے، اقتصادی راہداری منصوبے کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، پاکستان اور چین کی قیادت کا قریبی رابطہ ہے دونوں اطراف سے دورے ہوتے رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے پر افسوسناک کا لفظ بہت چھوٹا ہے، ڈرون حملہ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف ہے، ڈرون حملے پر پاکستان نے بھرپور موقف اپنایا ہے، ڈرون حملے کسی طور بھی قابل قبول نہیں، ڈرون حملے بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، ضرب عضب کی کامیابیوں کو پائیدار بنا رہے ہیں، آپریشن میں 99فیصد کامیابی حاصل ہوگئی ہے اور باقی ایک فیصد بھی جلد حاصل ہو جائے گی، دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ناکامی ہمارا آپشن نہیں، حاصل کی گئی کامیابیوں کو برقرار رکھنا ہوگا۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب کو اسی برس مکمل کرنے کا عہد کیا ہوا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے وسائل کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیے، ترکی کے دورے میں ترک صدر نے پاکستانی فوج کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کو سراہا ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ جنوبی اور شمالی وزیرستان میں تعمیر و ترقی کا عمل تیزی سے جاری ہے،58فیصد آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، روز صبح آ کر اپنے ٹیبل پر پہلی فائل آئی ڈی پیز کی دیکھتا ہوں، روزانہ کی بنیاد پر آئی ڈی پیز کی واپسی کی رپورٹ لیتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے ایف16 طیاروں کے معاملے پر ایئرچیف مارشل مسلسل رابطے میں ہیں، گوادر بندرگاہ اور ریکوڈیک منصوبے اہم ہیں،گوادر میں کیڈٹ کالج قائم کیا گیا ہے، چاہتے ہیں کہ وہ وقت بھی آئے کہ پاکستان میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہ ہو، اس سلسلے میں پاک فوج ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، قومی عزم اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کا یہ بیان کہ قبائلی لوگ محب وطن ہیں، بالکل درست ہے، میں قبائلی عوام سے رابطے میں ہوں، وہاں کے دورے کرتا رہتا ہوں، صدر مملکت کو بھی لے کر جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ملکی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دے گی، فاٹا کے لوگوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشت گرد کبھی واپس نہیں آئیں گے۔(اح)