پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ہم جمہویت کو بچانے کے لیے پاناما لیکس جیسے مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے حکمران جماعت نے ایسا کوئی راستہ نہیں چھوڑاانہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے ملک میں آئینی بحران کے خدشے کو رد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئین میں اس بات کی گنجائش موجود ہے کہ وزیراعظم کی غیر موجودگی میں بھی معاملات کو چلایا جاسکتا ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ کسی قسم کا آئینی بحران پیدا بھی ہوا تو اس کی ذمہ داری خود حکومتی جماعت پر ہوگی جس کے وزراء پاناما لیکس کو لے کر اختلافات کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم جمہویت کو بچانے کے لیے پاناما لیکس جیسے مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے حکمران جماعت نے ایسا کوئی راستہ نہیں چھوڑا۔اس سوال پر کہ وزیراعظم کے بیرونِ ملک ہونے کی وجہ سے کیا پیپلز پارٹی ٹی او آرز کی مدت میں کچھ توسیع کرے گی تو ملا بخش چانڈیو نے کہاکہ اگرچہ ہم ان کی صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں تاہم پاناما لیکس ایک بڑا مسئلے ہے اور ملک کے وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے اس کو جلد جلد حل کی جانب لے کر جانے کی ضرورت ہے۔پی پی رہنما نے کہاکہ بظاہر پاناما لیکس کا بحران خود حکومت کا پیدا کردہ ہے، کیونکہ اور ممالک کے رہنماؤں کے نام بھی سامنے آئے اور وہاں اس مسئلے کو ایک طریقہ کار کے ذریعے حل کی طرف لے جایا گیا۔