جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

چوہدری اعتزاز احسن نے پرویز مشرف پر سنگین الزام عائد کردیا

datetime 2  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( نیوز ڈیسک)پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے لیکن اسکے اپنے چلن ایسے ہیں کہ یہ اپنی مدت پوری کرتی ہوئی نظر نہیں آتی ،آصف علی زرداری ضرور واپس آئیں گے اور بلاول بھٹو بھی پنجاب کا دورہ کرینگے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ دو ٹوک ،واضح اورغیر مبہم ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور باہر جانے کی اجازت نہیں دی، وزیراعلیٰ پنجاب لاہور شہر میں سرکاری نلکوں میں آنے والا پانی میڈیا کے سامنے خود یا اپنے کسی بچے کو پلا کر دکھادیں میں اپنی جیب سے ان کے چیئرٹی فنڈ میں 20لاکھ روپے جمع کراؤں گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ ا س موقع پر زاہد ذوالفقار ، شوکت علی جاوید ،طیب جان ایڈووکیٹ اور میاں اسلم سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ پریس کانفرنس کے دوران اعتزاز احسن کے ہمراہ این اے 124کے علاقہ کوٹلی پیر عبد الرحمن کے رہائشیوں کی ایک بڑی تعداد بھی ہاتھوں میں پانی کی بوتلیں اٹھائے شریک تھی ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ لاہور شہر میں میٹرو بسیں اور میٹرو ٹرینیں توچلائی جارہی ہیں لیکن شہریوں کو پینے کے صاف پانی ، صحت اور تعلیم سمیت دیگر سہولتیں میسر نہیں۔ انہوں نے سرکاری نلکے میں آنے والے پانی کی بوتل میڈیا کو دکھاتے ہوئے کہا کہ اس میں سیوریج کا پانی اور غلاظت ملی ہے اور اس پانی کو پینا تو درکنار اس سے کپڑے بھی نہیں دھوئے جا سکتے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف خود یا اپنے کسی بچے کو میڈیا کے سامنے اس بوتل کا پانی پلا دیں میں انکے چیئرٹی فنڈ میں 20لاکھ روپے اپنی جیب سے دوں گا ۔حکمران خود منرل واٹر پیتے ہیں اور عوام کو سیوریج ملا پانی پینے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی ترجیحات ہی غلط ہیں ۔ مناسب لاگت کے منصوبے کئی گنا زائد خرچ کر کے بنائے جارہے ہیں کیونکہ حکومت کو معلوم ہے کہ جتنا زیادہ خرچ ہوگا اس میں اتنی زیادہ کمیشن نکلے گی ۔ حکمرانوں کی نظر میں عوام کی کوئی حیثیت نہیں ۔ گلشن اقبال پارک کے بہت سے زخمی نا مکمل او رنا کافی سہولیات کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے ۔ میو ہسپتال میں زیر تعمیر چار سو بستروں کے سر جیکل ٹاور کے فنڈز کا رخ بھی میٹرو ٹرین کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز شریف کے آگے پیچھے سکیورٹی کا حصار ہوتا ہے ۔حکمرانوں کے رائیونڈ کے محلات اور ماڈل ٹاؤن کے گھروں کیلئے پولیس کے دستے تعینات ہیں جبکہ غریب کی کوئی سکیورٹی نہیں۔انہوں نے پی آئی اے کے بل کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میرے پاس کوئی اطلاع نہیں اور میں مسلم لیگ (ن) کے وزراء کی کسی بات پر یقین نہیں کرتا ۔ حکومت کا اپنا ایک وزیر کہتا ہے کہ دھرنے والوں سے معاہد ہ ہے او رمیں اس پر پہرہ دوں گا ،دوسر ا وزیر کہتا ہے کہ کوئی معاہدہ نہیں جبکہ تین وزراء دھرنے والوں سے مذاکرات بھی کر رہے ہیں ۔ جب تک کمیٹی میں شامل اپنی پارٹی کے کسی رکن سے بات نہیں ہو گی میں اسکی تصدیق نہیں کروں گا کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے وزراء کی کوئی کریڈیبلٹی نہیں ۔ انہوں نے پرویز مشرف کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ دو ٹوک اور غیر مبہم ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ کرنا حکومت او رانتظامیہ کا کام ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ پرویز مشرف کو باہر جانے دینا چاہتی ہے یا نہیں اور حکومت نے اس معاملے میں صریحاً غلط بیانی سے کام لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ایک وزیر نے کہا تھاکہ پرویز مشر ف باہر گئے تو میں استعفیٰ دیدوں گا اور سیاست چھوڑ دوں گا، وزیر داخلہ نے خود پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھاکہ بیس سال کے تجربے کے بعد ایک جرنیل کو تو سزا ہو جائے تو یہ درازہ بند ہو جائے گا ۔ ایک وزیر موصوف نے کہا تھا کہ پرویر مشرف باہر جانے کے لئے منتیں کرتا ہے ،معافیاں مانگتا ہے لیکن ہم انہیں نہیں جانے دیں گے ۔ وزیر اعظم نے خود کہا تھاکہ وہ میرا نہیں قوم کا مجرم ہے ۔یقیناًاس کے پیچھے کوئی معاملہ طے ہوا ہو گا جسکے نتیجے میں مشرف کوباہر بھیجا گیا اور مشرف کا درد کمر ایسا تھا کہ دبئی ائیر پورٹ سے باہر نکلتے ہی ہشاس بشاش ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ’’را ‘‘کے افسر کی گرفتاری کے بعد بھارت کے سامنے بھرپور انداز میں اس معاملے کو اٹھانا چاہیے ۔ ’’را ‘‘کے افسر کے اقبالی بیان سے واضح لگ رہا ہے کہ اس پرکوئی دباؤ نہیں ۔ حکومت اس معاملے کو اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی فورمز پر بھی اٹھائے ۔ انہوں نے حکومت کی مدت پوری کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ برادران میں خود اختلافات ہیں ، وزراء کی سمتیں ،پالیسیاں اور اقدامات مختلف ہیں ۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے لیکن اسکے اندرونی اختلافات اور انتشار کی وجہ اپنے چلن مدت پوری کرنے والے نہیں ۔ انہوں نے آصف علی زرداری کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ضرور واپس آئیں گے۔ بلاو ل بھٹو بھی پنجاب کا دورہ کرینگے اور ہمیں پنجاب پر زیادہ محنت کرنا پڑے گی اور ہم کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں صوبوں اور علاقوں میں ہم آہنگی کے لئے پیپلزپارٹی کی ضرورت زیادہ محسوس ہو رہی ہے ۔



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…