کراچی(این این آئی)برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں بچوں اور نو عمر لڑکو ں کو اغوا کرکے ان کو خودکش بمبار بنانے کیلئے کیمپوں میں برین واش کی جاتی ہے، برطانو ی اخبار ڈیلی اسٹار سنڈے نے اپنی خصوصی رپورٹ میں لکھا کہ ہزاروں مسلمان لڑکوں کو اغوا کرکے خودکش بمباروں کے طور پران کی تجارت کی جارہی ہے۔اخبار نے پاکستان میں بچوں کی تجارت کے متعلق جنوبی لندن کی مسجد کے اہم شخص کے حوالے انکشافات کیے، خوف کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر اس نے بتایا کہ لاہور کے امیر خاندان کا 16 سالہ لڑکا ایک ایسے ہی کیمپ سے فرار ہو نے میں کامیاب ہوا اس لڑکے کو گھر کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا۔ذرائع نے اس لڑکے کے اغوا کا احوال بتایا کہ لڑکے کو ایک بوڑھی عورت نے وین کے پیچھے کچھ سامان رکھنے کیلئے مدد کاکہا ، اس کے بعد کچھ آدمیوں نے وین کا دروازہ بند کردیا ، جب اس کی آنکھ کھلی تو وہ ایک کار میں 4 آدمیوں کے درمیان تھا جو پشتو میں بات کر رہے تھے ،جس پر اس لڑکے کو اندازہ ہوا کہ وہ افغان سرحد کے قریب ہے۔اغوا کار اس لڑکے کوایک کیمپ میں لے گئے کیمپ کے گرد خار دار تار لگے تھے، جس کے اطراف اے کے 47 (کلاشنکوف)اٹھائے گارڈز کھڑے تھے،اس کیمپ میں پہلے سے لڑکے موجو دتھے، کیمپ میں اسے بتایا گیا کہ تمہارے خاندان نے تمہیں چھوڑ دیا، اب تمہارا خاندان ہم ہی ہیں۔ برین واش کرنے کیلئے دیگر موجود لڑکے اسے ہیروز کی کہانیاں سناتے تھے تا کہ وہ خود کش بمبار بننے کیلئے تیار ہو جائے۔ ایک ہفتے کے بعد گارڈ کی تبدیلی کے دوران لڑکا کیمپ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا اورایک سڑک تک پہنچا جہاں اسے ایک ٹیکسی ڈرائیور نے بچایااور اس کے خاندان سے فون پر رابطہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اگر برین واش کیا شخص خودکش بم حملے کے لئے تیار نہیں ہوتا یا دھماکا نہیں کرتا تو اسے بتایا جاتا ہے کہ وہ اس کے خاندان کے بارے جانتے ہیں اگر وہ ان کے کہنے کے مطابق عمل نہیں کرے گا تو اس کے خاندان کو وہ قتل کر دیں گے۔