پشاور(نیوزڈیسک)پاک چین اقتصادی راہدداری،خیبرپختونخواکے عوام نے فیصلہ سنادیا۔خیبرپختونخو اسمبلی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق مشترکہ قراردادمنظورکرلی،مشترکہ قرارداد میں وفاق سے مطالبہ کیاگیا کہ آل پارٹی کانفرنس کے فیصلوں پر من وعن عمل کرکے مغربی روٹ کوتعمیر کیا جائے، قرارداد کے مطابق 28مئی کو آل پارٹی کانفرنس میں پاک چین راہداری کی مغربی روٹ کے حوا لے سے جو فیصلے ہوئے تھے ان فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔ مغربی روٹ کی تعمیر پر فیصلہ ہوا تھا تاہم اب مشرقی روٹ پر کام شروع کیاگیا ہے، روٹ کا اصل نقشہ اور چین کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کو سامنے لایا جائے۔خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت منعقد ہوا،اجلاس کے دوران صوبائی وزیرمعدنیات انیسہ زیب طاہرخیلی نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے مشترکہ قرارداد پیش کی،قرارداد کے مطابق 28مئی کو آل پارٹی کانفرنس میں پاک چین راہداری کی مغربی روٹ کے حوا لے سے جو فیصلے ہوئے تھے ان فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ مغربی روٹ پر فیصلہ ہوا تھا تاہم کام مشرقی روٹ پر جاری ہے، روٹ کا اصل نقشہ اور چین کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کو سامنے لایا جائے، قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مغربی روٹ پر راہداری کے لیے چھ رویہ سڑک بنائی جائے، جبکہ سڑک کے ساتھ ریلوئے، آئل اور گیس پائپ لائن اور بجلی پراجیکٹ سمیت دیگر لوازمات بھی پورے کیے جائے۔ ایوان نے قرارداد متفقہ طورپر منظورکرلی۔قبل ازیں اسمبلی اجلاس میں اظہار خیا ل کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کا کہنا تھا کہ پاک چائینہ اقتصادی روٹ کو صرف روٹ نہیں بنانا چاہیے، دہشت گردی کی وجہ سے صوبے کو پہلے ہی سے کافی نقصان پہنچا ہے، مغربی روٹ سے صوبے کو کافی ترقی ملے گی،جبکہ مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی سردار اورنگزیب نلوٹہ کا کہنا تھا کہ بعض قوتیں اس راہداری منصوبے کو متنازعہ بنارہا ہے، اس کو متنازعہ بنانے سے صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکے گا ، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف جو کہتا ہے وہی کرتا بھی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں ہی پورا ہوگا۔اپوزیشن لیڈرمولانالطف الرحمن،اے این پی کے جعفر اورسینئرصوبائی وزیر سکندرشیرپاﺅ نے کہاکہ اس راہداری کے حوالے سے جو شکوک وشبہات پیداہوئے ہیں اس کا خاتمہ ہوناچاہیئے اور ہم صرف وفاق کی یقین دہانی چاہتے ہیں بعدازاں ن لیگ کی جانب سے ارباب اکبرحیات نے دستخط کئے۔اسمبلی کی کارروائی کے آغازپر اپوزیشن لیڈر مولانالطف الرحمن کی جانب سے معذرت پر صحافیوں نے کارروائی سے بائیکاٹ ختم کردیا۔