اسلام آباد (نیوزڈیسک)جے ایف 17طیارے ،پاکستان کے اعلان پربھارت میں ہلچل مچ گئی .وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ دفاعی پیداوار کے شعبہ میں کی ترقی کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ٗ پاکستان چین کے تعاون سے جے ایف 17 تھنڈر طیارے تیار کر رہا ہے۔ کئی ممالک کے ساتھ دفاعی سازوسامان کی فروخت کے معاہدے طے پائے ہیں۔ جمعرات کو یہاں دفاعی پیداوار، چیلنجز اور آگے بڑھنے سے متعلق دفاعی شعبہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے متعلق سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم دفاعی پیداوار بڑھا کر برآمدات پر توجہ دے رہے ہیں۔ خلیجی ممالک سمیت افریقہ، مشرق بعید میں پاکستان کی دفاعی ایکسپورٹ جاری ہے۔ سعودی عرب کو سپر مشاق طیارے دیئے گئے ہیں، ہم جے ایف 17 لڑاکا طیاروں کو عالمی مارکیٹ میں لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے قبل دفاعی پیداوار کے شعبہ میں 4 ارب روپے کا نقصان تھا جسے ختم کر کے ہم اسے 2 ارب روپے کے منافع میں لے گئے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جے ایف 17 لڑاکا طیارے پاکستان اور چین کے اشتراک سے بنے ہیں۔ پی او ایف کی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے جسے بڑھا کر 100 ملین ڈالر تک لے جایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سینیگال کے وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کے دوران جے ایف 17 طیاروں پر بات چیت کی۔ انہوں نے بتایا کہ چھ ماہ کے دوران 4 ممالک کے ساتھ دفاعی سازوسامان کی فروخت کے معاہدے ہوئے ہیں۔ ترکی کو سپر مشاق طیاروں کی فراہمی کے لئے معاہدہ حتمی مرحلے میں ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان جے ایف 17 طیارے کے انجن کی خریداری کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اب پاکستان براہ راست روس سے انجن خریدے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جے ایف 17 کی تیاری کے لئے 4 ممالک سے بات ہو چکی ہے جن کی مدد سے پاکستان خود جے ایف 17 اپنے ملک میں بنانے کی صلاحیت حاصل کر لے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری کی برآمدات رواں سال 10 کروڑ ڈالرز ہو جائے گی۔ پاکستان اپنی 80 فیصد دفاعی پیداوار اور خود پوری کر رہا ہے اور 20 فیصد باہر سے پوری کرتا ہے۔