لاہور(نیوزڈیسک) قیادت کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے الگ حیثیت میں جدوجہدکرنے والے ناہید خان اور صفدر عباسی بھی بڑی کامیابیاںنہ سمیٹ سکے ، بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد خود کو گھروں تک محدود کرنے والے نظریاتی رہنماﺅں اور کارکنوںکو ساتھ ملا کر آصف زرداری اور دیگر رہنماﺅں کےلئے سیاسی خطرہ نہ بن سکے ۔ ذرائع کے مطابق بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف علی زرداری نے بینظیر بھٹو شہید کے چند قریبی ساتھیوں کو پارٹی معاملات سے الگ کردیا تھا جس کے بعد سے ناہید خان اور صفدر عباسی الگ حیثیت میں اپنی جدوجہد کر رہے ہیں تاہم انہیں اس میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی ۔ ذرائع کے مطابق ناہید خان اور صفدر عباسی نے گھروں میں بیٹھ جانے والے نظریاتی رہنماﺅں اور کارکنوں کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے اس طرح جدوجہد نہیں کی جس کی ضرورت تھی اور یہی وجہ ہے کہ ان کا پریشر گروپ کے طور پر توڑ کرنے کی بجائے انہیں مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے ۔