جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

جہاد دہشتگردی نہیں،ترکی پر جنگ مسلط کی جاچکی،مولانافضل الرحمان کے انکشافات

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(نیوزڈیسک) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں اسلام کی حاکمیت چاہتے ہیں تصور جہاد کو دہشتگردی سے تعبیر نہ کیا جائے مورچوں میں موجود چند لوگ اسلام کے تر جمان نہیں ،بندوق اٹھاکر شریعت کے مطالبے کو نہیں مانتے ہیں لیکن جو شریعت حکومت کو نافذ کرنی چاہیے اور حکومت اس میں ناکام ہے تو پھر ہم کس کو غلط کہیں ، شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے خون نے جمیعت کے شجر کی ایسی آبیاری کی جس کو اب کبھی ختم نہیں کیا جا سکے گا ، سندھ حکومت ان کے قاتلوں کو پھانسی پر لٹکائے ، جمیعت علماءاسلام کے شہید رہنما سابق صوبائی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر خالد محمو دسومرو کی پہلی برسی کے موقع پر شہید بے نظیر بھٹو اسٹیڈیم لاڑکانہ میں منعقدہ شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے مذہبی حلقے دباو¿ کا شکار ہیں مدارس اور دینی جماعتیں آزمائش اور ارتکا کے دور سے گذر رہے ہیں امن کی دعوے دار عالمی قوتوں نے ایراق ،لبیا ،شام ،افغانستان میں اینٹ سے اینٹ بجادی وہاں مسلمان آگ میں جل رہے ہیں ، پندرہ سے بیس سالوں سے مسلم ممالک پر گولے برسائے جارہے ہیں ، لبیا خانہ جنگی کے حوالے کردیا گیا ہے ،ترکی پر جنگ مسلط کی جا چکی ہے جو کہ عالم اسلام کیلئے تشویش ناک ہے ،مدارس تعلیم گاہیں ہیں نوجوان ہتھیار نہ اٹھالیں اسی لئے انہیں دینی تعلیم دی جاتی ہے لیکن پگڑی اور داڑھی وا لوں کو زندہ نہیں رہنے دینگے کی مثالیں دی جاتی ہیں انہیں حراساں کیا جاتا ہے ہم نے داڑھی اور پگڑیاں سر جھکانے کیلئے نہیں سر اٹھاکر چلنے کیلے رکھی ہیں جس طرح فوجی جنرل پاکستان کی وفاداری کا حلف لیتے ہیں ویسے ہی ہم دین اسلام کو زندہ رکھنے کی وفاداری کا حلف لیتے ہیں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور اسٹبلشمینٹ کو کہنا چاہتا ہوں کہ خدا نہ خاستا پاکستان پر اگر کوئی مشکل آئی تو یہ سیکیولر جماعتوں کے ننگے تڑ نگے لوگ آپ کے قریب نظر نہیں آئینگے اس وقت داڑھی اور پگڑی والے لوگ آپکے شانہ بشانہ ہونگے مولانا فضل الرحمن بھارتی وززیر اعظم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں سکیولر حکومت اور آئین موجود ہے لیکن ہندوستان کا وزیر اعظم ہندوستا ن کو فرقہ پرست ملک بنانے جار ہا ہے جس سے اس کی مقبولیت ختم ہوتی جارہی ہے ،ہمارے حکمران بھی متوجہ ہوں کہ اگر وہ مقبولیت چاہتے ہیں تو اسلامی پاکستان بنانا ہو گا ،پاکستان میں ہمیشہ یہ بات کی جاتی ہے کہ ہم دنیا میں تنہا نہیں رہ سکتے لیکن ہمقدم ہو کر چلنا اور طاقتور قوتوں کا غلام بن کر چلنے میں بہت فرق ہے انہوں نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ ہمیں آزاد پاکستان چاہیے ، پوری دنیا یورپ اور عالمی سازشی قوتیں مسلم ممالک سے اسلامی حکمرانی چھیننا چاہتی ہیں ، جس طرح چین ہمارا دوست ہے ایسی دعوت پوری دنیا کو دیتے ہیں کہ صاف نیت کے ساتھ ہم سے دوستی کریں ،انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں تازہ بلدیاتی انتخابات میں جمیعت کے امیدواروں نے کامیاب انٹری ڈالی ہے اور مقتدر قوتوں کو بتایا ہے کہ جے یو آئی غریبوں کی جماعت ہے ،جے یو آئی اجمتاع سے ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین نے شہید خالد محمود سومرو کو شہید کر کے سوچا کہ تحریک کو ختم کردینگے لیکن وہ اپنے سازش میں ناکام ہوئے ایسے بزدلانا حملے تحریک کو نہیں روک سکتے ،امریکااور نیٹو کی نگاہیں پاکستان اور اس کے وسائل پر ہیں اگر جرت کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو نقصان ہو سکتا ہے ،قبل ازیں جلسہ میں مختلف قرارداتیں بھی منظور کی گیں جن میں شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی قربانی اور خدمات کو زبرست خراج عقیدت پیش کیا ،سندھ کی تقسیم کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف آئینی ہاتھوں سے نپٹا جائے سندھ کے وسائل سندھ کے لوگوں پر خرچ کیے جائیں ،زرعی اجناس کے صحیح نرخ مقرر کر کے کسانوں کو ریلیف دیا جائے سندھ کے اساتذہ کے جائز مطالبات مانے جائیں اور شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کا مقدمہ فوری طور پر فوجی عدالت میں بھیجنے سمیت دیگر قرارداتیں شامل تھیں ،علاوہ ازیں شہید اسلام کانفرنس میں مدرسہ اشاعت القرآن والحدیث کے تعلیم مکمل کرکے قرآن مجید حفظ کرنے والے دس سے زائد حافظوں کی دستار بندی بھی مولانا فض الرحمن نے کی ،جلسہ میں ملک بھر کے علاوہ برطانیہ سے قاری محمد ہاشم ،سعودی عرب سے مولانا اللہ ڈنو مکی ،قطر سے قاری محمد اقبال ،دبئی سے شیخ علی بن حسن ،جموں کشمیر سے مفتی سعید احمد سمیت دیگر ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری ،مرکزی رہنما حافظ حسین احمد ،مولانا عطا الرحمن ،سینٹرل لیڈر حنیف جالندھری ،مولانا راشد محمود سومرو ،مولانا ناصر محمود سومرو ،مولانا محبت علی کھیڑو سمیت دیگر علماءاکرام اور رہنما و¿ں نے شرکت کی ،جلسے میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گے تھے جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصارلاسلام کے تین ہزار کارکنان نے سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیئے ،جلسے میں رکعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے خصوصن جب شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی شہادت کا ذکر کیا گیا تو کارکنان زارو قطار رو پڑے ،کانفرنس کے منتطمین نے جلسے میں ملک بھر سے شریک ہونے والے کارکنان کیلئے کھانے سمیت تمام ضروری انتظامات کیے تھے جبکہ پولیس بھاری نفری نے بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے ڈی آئی جی لاڑکانہ سائیں رکھیو میرانی ،ایس ایس پی لاڑکانہ کامران نواز پنجو تا ،ایس ایس پی جیکب آباد ساجد کھوکھر اور اے ایس پی سٹی توقیر محمد نعیم جلسہ گاہ میں خود موجود تھے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…