کامرہ کینٹ(این این آئی)حضرو سٹی میں میونسپل کمیٹی کی چیئرمین شپ پر مسلم لیگ (ن) کی دو دھڑوں میں تقسیم ، وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد اور ایم پی اے جہانگیر خانزادہ کے درمیان اختلافات کے خبروں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے حضرو میں ہنگامی پریس کانفرنس ، ایم پی اے جہانگیر خانزادہ کی اہمیت، کئی فیصلوں اور خواہشات کا احترام ، شجاع خانزادہ کی قربانیوں کا ذکر ، اتحاد گروپ کے قائد نزاکت خان کو مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کی ایک بار پھر دعوت ، حضرو میونسپل کمیٹی کی چیئرمین شپ اکثریتی پارٹی مسلم لیگ (ن) کا حق ہے ، کون چیئرمین ، وائس چیئرمین ہو گا فیصلہ ضلع ، تحصیل و سٹی صدور کرینگے، الیکشن جیت کر پارٹی اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے دو لیگی ممبران کو واپس آنے اور معاملات پارٹی کے اندر حل کرنے کی ہدایت، صحافی نثار علی خان کے سوال نے حضرو شہر کی سیاسی صورتحال کو واضح کر دیا، شیخ آفتاب احمد کو زبردست پریس کانفرنس کرنے اور اپنے فیصلوں سے آگاہ کرنے پر مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ تحصیل حضرو کے آرگنائزر وقار ڈار عرف قاری سیٹھ کا ساتھیوں سمیت زبردست الفاظ میں خیر مقدم، تفصیلات کے مطابق چند روز قبل شیخ آفتاب احمد وزیر مملکت نے ڈاکٹر اشرف بٹ کی رہائشگاہ پر رئیس ڈار کو بلدیہ چیئرمین جبکہ شیراز خان کو وائس چیئرمین نامزد کرنے کا اعلان نو منتخب لیگی جنرل کونسلرز ، سٹی صدر رفیق بھولا کی موجودگی میں کیا مگر دوسرے روز دو ممبران نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے اور چیئرمینی اپنا حق مانتے ہوئے ملک امین اسلم ، میجر گروپ اور کرنل گروپ کے ساتھ مشاورت کے بعد اتحاد گروپ اور عوامی تحریک کے کونسلر کے ساتھ اپنا پینل بنا لیا، اس طرح واضح طور پر شیخ آفتاب احمد ، جہانگیر خانزادہ کے درمیان اختلافات سامنے آ گئے اور سوشل میڈیا پر رپورٹس سے مجبور ہو کر وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کو حضرو میں مسلم لیگ(ن) کے پارٹی عہدیداران کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرنا پڑی جس میں شرکت کیلئے تحصیل حضرو سے نو منتخب لیگی چیئرمین یونین کونسلز، جنرل کونسلرز اور دیگر شخصیات نے شرکت کی، لیگی رہنما ڈاکٹر اشرف بٹ، چیئرمین یو سی جلالیہ یاسر خان، چیئرمین یو سی نرتوپہ اختر خطیب، چیئرمین یو سی ملک مالہ طارق خان، چیئرمین یو سی غورغشتی خالد زمان خالقی، چیئرمین یو سی شمس آباد سعید اعوان، چیئرمین فورملی یاسر زمان، حاجی شیراز خان،رئیس ڈار ، سٹی صدر رفیق بھولا، جنرل سیکرٹری مظہر شاہ، پی ایس ٹو جہانگیر خانزادہ ، ملک انصار ، جاوید مجید خان اور دیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں، وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے اس موقع پر کہا کہ سوشل میڈیا پر عجیب و غریب باتیں ہو رہی ہیں ، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ جہانگیر خانزادہ اور میرے درمیان کوئی اختلافات نہیں نہ پی پی 16میں ان پر کسی کو فوقیت دی ، ہم نے یو سی غورغشتی میں جہانگیر خانزادہ کی خواہش اور فیصلے کا احترام کرتے ہوئے وہاں پر دونوں اپنے گروپوں میں سے کسی کو ٹکٹ جاری نہیں کئے ، انہوں نے پارٹی اختلافات پر روٹھ کر الگ ہونے والے اپنے دو ممبران سے کہا کہ اب بھی وقت ہے وہ واپس آ جائیں اور اپنے اختلافات پارٹی کے اندر ہی رکھیں باہر کے لوگوں کو نہ بتائیں پھر ان کے تحفظات کو تنظیم دور کرے گی، انہوں نے کہا انکشاف کیا کہ الیکشن سے قبل نزاکت خان اور حاجی شیراز خان الگ الگ میرے پاس اسلام آباد آئے تھے ، ہم نے انہیں مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کی دعوت دی تھی اور ہم مشکور ہیں شیراز خان کے کہ وہ آزاد جیت کر مسلم لیگ(ن) میں شامل ہوئے، سینئر صحافی نثار علی خان کے اس سوال پر کہ آپ نے مونسپل کمیٹی حضرو کیلئے پریس کانفرنس میں چیئرمین ، وائس چیئرمین نامزد گی کا اعلان کیاجس کے خلاف جہانگیر خانزادہ کے پی ایس ملک انصار ، اتحاد گروپ کے نزاکت خان وغیرہ نے ملکر ن لیگی ممبران کو ساتھ ملا کر اپنے چیئرمین وائس چیئرمین کا اعلان کر دیاتو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اختلافات نہیںجس پر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر لڑنے والوں نے فارم پر لکھا اور دستخط کئے کہ وہ پارٹی فیصلوں کی خلاف ورزی نہیں کرینگے مگر بدقسمتی سے انہوں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تاہم میں ملک انصار سے کہوں گا کہ اب بھی وقت ہے وہ افہام و تفہیم سے پارٹی کو نقصان سے بچائیں اور الیکشن جیت کر باہر جانے والے معاملات کو سلجھا دیں، شیخ آفتاب احمد نے مزید کہا کہ 2018کے الیکشن میں جہانگیر خانزادہ ہی امیدوار ہونگے اور تاحیات وہی ایم پی اے رہیں گے، وزیر مملکت نے کہا کہ ضلع کونسل کا چیئرمین یا وائس چیئرمین چھچھ اور کالا چٹا پہاڑ سے پار کا ہو گا تاہم اس کیلئے شہباز شریف کی زیر صدارت 11رکنی کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ کس کو نامزد کرنا ہے ، کوئی اکیلا یہ فیصلہ نہیں کر سکتا،وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کی بھر پور اور واضح پریس کانفرنس پر مسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ تحصیل حضرو کے آرگنائزر قاری سیٹھ نے زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔