لاہور (نیوزڈیسک)مری معاہدے کے برعکس دوسری مدت کیلئے بھی ڈاکٹر عبد المالک بلوچ کو وزیراعلیٰ بلوچستان بر قرار رکھنے کی اطلاعات پر(ن) لیگ کے رہنماﺅں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے ،(ن) لیگ کی طرف سے ثناءاللہ زہری کانام ہونے اور گو مگو کی صورتحال کے باوجود دیگر رہنما ﺅں نے وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہو کر لابنگ شروع کر دی ،رواں ہفتے مری معاہدے کے حوالے سے صورتحال واضح ہونے کا امکان ہے ۔ مری معاہدے کے تحت نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبد المالک بلوچ کی بطور وزیر اعلیٰ مدت چار دسمبر کو ختم ہو جائے گی تاہم بلوچستان کے حالات میں آنے والی مثبت تبدیلی کے باعث یہ اطلاعات آرہی ہیںکہ مسلم لیگ (ن) موجودہ حکومتی سیٹ اپ میں اوپر کی سطح پر تبدیلی نہیں کرنا چاہتی او رڈاکٹر عبد المالک بلوچ کو ہی معاہدے کے برعکس دوسری مدت کے لئے بھی بر قرار رکھا جا سکتا ہے ۔ تاہم دوسری طرف پوری مسلم لیگ (ن) کی بجائے صرف بلوچستان کے رہنما ﺅں میںان اطلاعات پر بے چینی پائی جارہی ہے اور ان کی طرف سے پارٹی کے مرکزی رہنماﺅں سے رابطے کر کے اس کا اظہار بھی کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں رواں ہفتے اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس متوقع ہے جس میں تمام تر صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد مری معاہدے پر عمل کرنے یا ڈاکٹر عبد المالک کو ہی دوسری مدت پوری کرنے دینے کا حتمی فیصلہ سامنے آنے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبد المالک بلوچ کے حالیہ دورہ لاہور کے موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے ملاقات میں بھی اس حوالے سے تبادلہ خیال کیا جا چکا ہے ۔