اسلام آباد(نیوزڈیسک)جمعہ کو وقفہ سوالات کے دور ان پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 2008ءسے 30جون 2015ءتک پچاس لاکھ خاندانوں میں 315 ارب روپے کی امداد تقسیم کی گئی ¾پروگرام کا نیا سروے آئندہ سال کرایا جائےگا ¾بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جولائی 2008ءسے 30 جون 2015ءتک 50 لاکھ خاندانوں کو 315 ارب روپے کی امداد دی گئی ¾ 2009-10ءسے 30 جون 2015ءتک پاکستان بیت المال سے 11 لاکھ خاندان مستفید ہوئے اور ان کو ایک ارب 89 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔ رانا افضل نے بتایا کہ بی آئی ایس پی ایک انکم سپورٹ پروگرام ہے غربت مکاﺅ نہیں۔ اس کا نیا سروے آئندہ سال ہوگا جس کے بعد نئے مستحق افراد کو اس میں شامل کیا جائے گا۔ ہم نے ماہانہ رقم 15 سو روپے کی۔ اس میں ہیلتھ انشورنس کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری ملازمین کے علاوہ کسی دوسرے ادرے میں پنشن کا سلسلہ نہیں ہے یہ پروگرام ایسے لوگوں کے لئے ہے جن کی آمدن کم ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیاتی احسن اقبال نے بتایا کہ ماضی کی مردم شماری کے مطابق حیدرآباد آبادی کے لحاظ پاکستان کا چھٹا بڑا شہر ہے ¾آئندہ سال مارچ 2016ءمیں ہونے والی مردم شماری کے بعد شہروں کی آبادی کے حوالے سے درجہ بندی کے اعداد و شمار دستیاب ہوں گے۔