لاہور( آن لائن)اس وقت ملک کے طول و عرض میں بلدیاتی انتخابات میدان سجا ہواہے ،ہر طرح کے ہتھکنڈوں سے عوام کو بہلانے اور انہیں بہکانے کا حربہ بھی استعمال کیا جارہا ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے علاوہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے ساتھ شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ بھی اکھاڑے میں ہے ۔ جرنل پرویز مشرف اور طاہر القادری پس پردہ رہ” اپنا کردار“ ادا کر رہے ہیں تاہم اصل مقابلہ شیر اور بلے کا رہا جبکہ اس میں پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی ” خاموش واویلا“ کرتی ہوئی نظر آئیں۔ بلدیاتی سطح پر عوامی نمائیدگی” مخصوص سیاسی گھرانوں“ کو ہی سپرد کی گئی کیونکہ سیاسی جماعتوں نے اپنے ایسے نمائندوں کا انتخاب کیا جو”پیسہ“ رکھتے تھے جبکہ مخصوص نشستوں پر بھی” بڑی پاکٹ“ والا ہی سامنے آیا۔ چیئرمین اور وائس چیئرمینز میں زیادہ تعداد پراپرٹی ڈیلرز اور تاجروں کی رہی جوزمیندار وں،ایم این اےز اور ایم پی اےز کے قریبی عزیز ہی ہیں۔ اقتدار اختیار کی چھینا چھپٹی کی یہ جنگ عوام کے نام پر لڑی جانا پرانی اور نئی تکنیک کے ساتھ جاری و ساری ہے ۔ 5دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے تیسرے معرکہ میں پنجاب میں”ن لیگ“ نے پہلے ہی جھنڈا لہرا دیا ہے اور انکشاف کیا ہے کہ وہ اسی فیصد سے زائد سیٹوں پر کامیابی حاصل کر چکے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ”بلا“ کتنے چھکے مارتا ہے۔