اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں مشترکہ اپوزیشن کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما سید خورشید شاہ نے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ اب حکومت کے غلط ہتھکنڈوں کو روکنے کیلئے ساری اپوزیشن ایک ہو کر چلے گی ، ہم سب کو ساتھ لیکر چلیں گے اور مشترکہ اپوزیشن کی مہینے میں ایک بار میٹنگ بھی ہوا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت الیکشن ریفارمزکے سلسلے میں اپوزیشن کے تحفظات دور کرے۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کیا نہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا۔مشترکہ مفادات اور این ایف سی کے معاملوں پرقومی اسمبلی میں مشترکہ قرارداد لائینگے، پاک چین راہداری منصوبے پر بھی سیاسی جماعتوں کی تجاویز کو اہمیت نہیں دی گئی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نوازحکومت پارلیمینٹ کو نظر اندازکرتے ہوئے آئی ایم ایف کے دباو پر چالیس ارب کا نیاٹیکس مسلط کرنا چاہتی ہے اپوزیشن نے اس کی شدید مخالفت کا فیصلہ کیا ہے، پاک چین راہداری پر ”کے پی کے“اور بلوچستان کی حق تلفی ہو رہی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر سے محاذ آرائی نہیں چاہتے ،شفاف انتخاب اور خودمختار الیکشن کمیشن کے لیے انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بنی تاحال کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، ایسا قانون بنوانے چاہتے ہیں کہ شفاف انتخاب اور الیکشن کمیشن بن سکے