جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

کراچی میں بلدیاتی انتخابات 5دسمبرکوہونگے یانہیں ؟

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیکورٹی ایجنسیز کےلیےخطرے کی گھنٹی بجادی ہے، کیونکہ خصوصاً یہ واقعہ بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے سے دو ہفتے قبل پیش آیا۔ رینجرز کے ایک سینئر افسر کو یقین ہے کہ اس واقعے کے محرکات مقامی ہیں اور ساتھ ہی انہو ں نے اس واقعے کے پیچھے بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورکس یا حال ہی میں حکومت کی جانب سے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے واقعے میں ملوث4 مشتبہ افراد کو پھانسی دی جانے کے فیصلے کے عمل دخل کو مسترد کیا۔رینجرز اہلکاروں پر حملے کے بعد شہر میں جاری آپریشن میں اچانک تیزی ا?گئی اور کالعدم تنظیموں اورایم کیو ایم کے تقریباً100مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیاگیا، کارکنان کی گرفتاری پرایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستارنے حیرانگی کا اظہار کیا۔ رینجرز کا کہنا ہےکہ وہ صرف مشتبہ مجرمان یا ٹارگٹ کلرز کے تعاقب میں ہیں۔ چار جوانوں کی شہادت پر رینجرز کا ردعمل سمجھ میں ا?تاہے ، کیونکہ اپنی مضبوط ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کےلیےاسےحملہ ا?وروں کی گرفتاری کا بڑا چیلنج درپیش ہےلیکن دوسری ہی جانب اسے کسی ایسی تنقید یا تاثر پر بھی ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے کہ ا?پریشن سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔ اسے لفظی جنگ میں نہیں پڑنا ، کیونکہ یہ امن کے مفاد میں نہیں ہے۔ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن مشتبہ دہشت گردوں، مجرموں او ر بھتہ خوروں سمیت جرائم کی سنگین وارداتوں میں ملوث افراد کے لیے ایک چیلنج ہے۔ ماضی کے برخلاف اسے سیاست زدہ ہونا چاہیے اور نہ ہی اس کے سیاست زدہ ہونے کاتاثرابھر کرسامنے آنا چاہیے۔ 1992اور1994کے پچھلے دو آپریشن سیاسی ایجنڈے کے باعث ہی ناکام ہوئے اور نتیجتاً شہرسے دہشتگردوں اورمجر موں کاصفا یا نہیں ہوسکا۔ سندھ حکومت اس مشکل صورتحال سے دو چا ر ہے کہ اس کے دو سب سے بڑے افسران آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کو مختلف مقدمات کا سامنا ہےاور وہ ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں۔ تو ہین عدالت کیس میں آئی جی پولیس سمیت دیگر کی معافی مسترد ہونےکے بعد رواں ماہ انہیں الزامات کا سامنا ہوگا۔ سوال یہ ہے کہ حکومت نے انہیں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیوں نہیں کیا کم ازکم اس وقت تک جب تک کہ وہ عدالت سے بری ہوجا تے۔ حکومت ڈاکٹر عاصم حسین سے روا رکھے جانے والے رو یّے سےبھی خاصی پریشان ہے۔ پیپلزپارٹی کی قیادت سندھ کے کچھ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے ملتوی کیے جانے کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اس کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی سخت بیان دیا جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے پیچھے کسی خفیہ ہاتھ کا بھی شبہ ظاہر کیا۔ لہٰذا صرف امن وامان ہی وہ وجہ نہیں جس کے باعث انتخابات ملتوی ہوںبلکہ شاید اس کے نتیجے سے بھی شہر کے سیاسی محرکات میں تذبذب آسکتا ہے۔ کارنر میٹنگز میں ایم کیو ایم کے کچھ رہنماوں کی تقاریر کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پسند نہیں کیا گیا اور اس کے کچھ رہنماوں کو مقدمات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ایم کیو ایم کو بھی محتاط رہنا ہوگا کیونکہ ایسی تقاریر ان کےلیے موزوں نہیںہیں،بلکہ اس کے برخلاف ایم کیو ایم کی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کی صورت میں اسکی جانب سےممکنہ طور پر میئر کےلیے نامزد کیے جانے والے امیدوار کےلیے بھی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اسی اثناء میں تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل ودیگر کی جانب سے مطالبے آنا اچھا نہیں ہے کیونکہ ایسے مطالبے اکثر ان ہی جماعتوں کی جانب سے کیے جاتے ہیں جوکہ نتائج کے حوالےسے بہت رجائیت پسند نہیں ہوتے۔ انتخابی مہم میں تیزکےلئے آئندہ 5سے 10بہت اہم ہیں کیونکہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان کراچی کا دورہ کریںگے،ان سے قبل جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا دورہ ہوگا جبکہ ایم کیو ایم بھی بڑی ریلیوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ بلدیاتی ہوں یا عام انتخابات کراچی میں اس کے لیے ہمیشہ ہی اضافی سیکورٹی کی ضرورت ہوتی ہے ، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس بڑے شہر میں ماضی میں آج کے مقابلے میں امن و امان کی بدترین صورتحال میں بھی انتخابات کا انعقاد کیا گیا۔ 1988میں عام انتخابات سے دو ہفتے قبل حیدرآباد میں ہونےوالے قتل عام میں 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، اسکے اگلے ہی روز کراچی میں 150افراد جاں بحق ہوئے لیکن انتخابات ملتوی نہیں ہوئے اور اگرچہ نتائج نے سیاسی تقسیم کی بنیاد رکھی ، جس کی عکاسی نتائج میں بھی ہوئی، لیکن انتخابات کے دوران امن و امان کی کوئی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔ بلدیاتی انتخابات کےا پنے سیاسی محرکات ہیں اور یہ انتخابات دو سال کے آپریشن کے بعد ہورہے ہیں ، جسے کئی ایک کی جانب سے بہترین، سیاسی مفادات سے بالاتر اور تقریباً بلا امتیاز آپریشن قراردیاجاتاہے۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…