سیکورٹی ایجنسیز کےلیےخطرے کی گھنٹی بجادی ہے، کیونکہ خصوصاً یہ واقعہ بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے سے دو ہفتے قبل پیش آیا۔ رینجرز کے ایک سینئر افسر کو یقین ہے کہ اس واقعے کے محرکات مقامی ہیں اور ساتھ ہی انہو ں نے اس واقعے کے پیچھے بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورکس یا حال ہی میں حکومت کی جانب سے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے واقعے میں ملوث4 مشتبہ افراد کو پھانسی دی جانے کے فیصلے کے عمل دخل کو مسترد کیا۔رینجرز اہلکاروں پر حملے کے بعد شہر میں جاری آپریشن میں اچانک تیزی ا?گئی اور کالعدم تنظیموں اورایم کیو ایم کے تقریباً100مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیاگیا، کارکنان کی گرفتاری پرایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستارنے حیرانگی کا اظہار کیا۔ رینجرز کا کہنا ہےکہ وہ صرف مشتبہ مجرمان یا ٹارگٹ کلرز کے تعاقب میں ہیں۔ چار جوانوں کی شہادت پر رینجرز کا ردعمل سمجھ میں ا?تاہے ، کیونکہ اپنی مضبوط ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کےلیےاسےحملہ ا?وروں کی گرفتاری کا بڑا چیلنج درپیش ہےلیکن دوسری ہی جانب اسے کسی ایسی تنقید یا تاثر پر بھی ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے کہ ا?پریشن سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔ اسے لفظی جنگ میں نہیں پڑنا ، کیونکہ یہ امن کے مفاد میں نہیں ہے۔ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن مشتبہ دہشت گردوں، مجرموں او ر بھتہ خوروں سمیت جرائم کی سنگین وارداتوں میں ملوث افراد کے لیے ایک چیلنج ہے۔ ماضی کے برخلاف اسے سیاست زدہ ہونا چاہیے اور نہ ہی اس کے سیاست زدہ ہونے کاتاثرابھر کرسامنے آنا چاہیے۔ 1992اور1994کے پچھلے دو آپریشن سیاسی ایجنڈے کے باعث ہی ناکام ہوئے اور نتیجتاً شہرسے دہشتگردوں اورمجر موں کاصفا یا نہیں ہوسکا۔ سندھ حکومت اس مشکل صورتحال سے دو چا ر ہے کہ اس کے دو سب سے بڑے افسران آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کو مختلف مقدمات کا سامنا ہےاور وہ ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں۔ تو ہین عدالت کیس میں آئی جی پولیس سمیت دیگر کی معافی مسترد ہونےکے بعد رواں ماہ انہیں الزامات کا سامنا ہوگا۔ سوال یہ ہے کہ حکومت نے انہیں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیوں نہیں کیا کم ازکم اس وقت تک جب تک کہ وہ عدالت سے بری ہوجا تے۔ حکومت ڈاکٹر عاصم حسین سے روا رکھے جانے والے رو یّے سےبھی خاصی پریشان ہے۔ پیپلزپارٹی کی قیادت سندھ کے کچھ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے ملتوی کیے جانے کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اس کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی سخت بیان دیا جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے پیچھے کسی خفیہ ہاتھ کا بھی شبہ ظاہر کیا۔ لہٰذا صرف امن وامان ہی وہ وجہ نہیں جس کے باعث انتخابات ملتوی ہوںبلکہ شاید اس کے نتیجے سے بھی شہر کے سیاسی محرکات میں تذبذب آسکتا ہے۔ کارنر میٹنگز میں ایم کیو ایم کے کچھ رہنماوں کی تقاریر کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پسند نہیں کیا گیا اور اس کے کچھ رہنماوں کو مقدمات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ایم کیو ایم کو بھی محتاط رہنا ہوگا کیونکہ ایسی تقاریر ان کےلیے موزوں نہیںہیں،بلکہ اس کے برخلاف ایم کیو ایم کی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کی صورت میں اسکی جانب سےممکنہ طور پر میئر کےلیے نامزد کیے جانے والے امیدوار کےلیے بھی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اسی اثناء میں تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل ودیگر کی جانب سے مطالبے آنا اچھا نہیں ہے کیونکہ ایسے مطالبے اکثر ان ہی جماعتوں کی جانب سے کیے جاتے ہیں جوکہ نتائج کے حوالےسے بہت رجائیت پسند نہیں ہوتے۔ انتخابی مہم میں تیزکےلئے آئندہ 5سے 10بہت اہم ہیں کیونکہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان کراچی کا دورہ کریںگے،ان سے قبل جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا دورہ ہوگا جبکہ ایم کیو ایم بھی بڑی ریلیوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ بلدیاتی ہوں یا عام انتخابات کراچی میں اس کے لیے ہمیشہ ہی اضافی سیکورٹی کی ضرورت ہوتی ہے ، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس بڑے شہر میں ماضی میں آج کے مقابلے میں امن و امان کی بدترین صورتحال میں بھی انتخابات کا انعقاد کیا گیا۔ 1988میں عام انتخابات سے دو ہفتے قبل حیدرآباد میں ہونےوالے قتل عام میں 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، اسکے اگلے ہی روز کراچی میں 150افراد جاں بحق ہوئے لیکن انتخابات ملتوی نہیں ہوئے اور اگرچہ نتائج نے سیاسی تقسیم کی بنیاد رکھی ، جس کی عکاسی نتائج میں بھی ہوئی، لیکن انتخابات کے دوران امن و امان کی کوئی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔ بلدیاتی انتخابات کےا پنے سیاسی محرکات ہیں اور یہ انتخابات دو سال کے آپریشن کے بعد ہورہے ہیں ، جسے کئی ایک کی جانب سے بہترین، سیاسی مفادات سے بالاتر اور تقریباً بلا امتیاز آپریشن قراردیاجاتاہے۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات 5دسمبرکوہونگے یانہیں ؟

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
-
امیر مقام کا ہوٹل مکمل نہیں گراؤں گا، صرف تجاوزات کا حصہ گرے گا، علی ...
-
نئے دلائی لاما کی تقرری پر بیان بازی، چین کا بھارت کوانتباہ
-
سورۃالناس پڑھنا شروع کی تو جِن فوراً بولا کہ پڑھنا بند کرو، ثاقب ثمیر نے ...
-
راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں، رین ایمرجنسی نافذ
-
اڈوں پر موجود بچے ٹرک ڈرائیوروں کے ہاتھوں کسی نہ کسی شکل میں استحصال کا ...
-
جنگ کے دوران چین پاکستان کو بھارتی عسکری تنصیبات کی لائیو معلومات فراہم کررہا تھا: ...
-
نوازشریف سے عمران خان کی ملاقات نہیں ہوسکتی، انہیں تو ان کی فیملی نہیں پوچھتی، ...
-
کشیدگی کے باوجود تجارت جاری بھارت سے درآمدات 3 سال کی بلند ترین سطح پر ...
-
مائیکروسافٹ کا پاکستان میں اپنا دفتر بند کرنے اور ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
-
مون سون کا نیا اسپیل پاکستان میں داخل، بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کا امکان
-
محرم الحرام، موبائل و انٹرنیٹ سروس جزوی بند کرنے کا فیصلہ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
-
امیر مقام کا ہوٹل مکمل نہیں گراؤں گا، صرف تجاوزات کا حصہ گرے گا، علی امین گنڈا پور
-
نئے دلائی لاما کی تقرری پر بیان بازی، چین کا بھارت کوانتباہ
-
سورۃالناس پڑھنا شروع کی تو جِن فوراً بولا کہ پڑھنا بند کرو، ثاقب ثمیر نے خوفناک واقعہ سنا دیا
-
راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں، رین ایمرجنسی نافذ
-
اڈوں پر موجود بچے ٹرک ڈرائیوروں کے ہاتھوں کسی نہ کسی شکل میں استحصال کا شکار
-
جنگ کے دوران چین پاکستان کو بھارتی عسکری تنصیبات کی لائیو معلومات فراہم کررہا تھا: بھارتی فوج کا الز...
-
نوازشریف سے عمران خان کی ملاقات نہیں ہوسکتی، انہیں تو ان کی فیملی نہیں پوچھتی، علیمہ خان
-
کشیدگی کے باوجود تجارت جاری بھارت سے درآمدات 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
-
مائیکروسافٹ کا پاکستان میں اپنا دفتر بند کرنے اور ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
-
مون سون کا نیا اسپیل پاکستان میں داخل، بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کا امکان
-
محرم الحرام، موبائل و انٹرنیٹ سروس جزوی بند کرنے کا فیصلہ
-
پاکستان سے جنگ میں عبرتناک شکست؛ بھارت کا 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان
-
احد سے بڑھتے تعلقات، مداحوں نے دنانیر کو خبردار کردیا