لاہور(نیوزڈیسک) پنجاب اور سندھ کے 18اضلاع میں 5دسمبر کو ہونے والے تیسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے لئے انتخابی سرگرمیاں اور جوڑتوڑ کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں کراچی کے 6اضلاع کے علاوہ پنجاب کے 12اضلاع راولپنڈی، ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازیخان، سیالکوٹ، جھنگ، رحیم یار خان، خوشاب، نارووال، لیہ، مظفر گڑھ اور راجن پور کے بلدیاتی اداروں کے لئے مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی پاکستان تحریک انصاف ایک کیو ایم، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (ق) کے علاوہ بااثر سیاسی گھرانوں کے امیدواروں کے درمیان زبردست انتخابی معرکوں کی تیاریاں جاری ہیں۔روزنامہ جنگ کے صحافی مقصوداعوا ن کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے جنوبی اضلاع کے 7اضلاع میں سیاسی جماعتوں سے وابستہ اکثربااثر خاندانوں کے افراد نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر علاقائی دھڑے اور گروپ بندیوں کو مدنظر رکھ کر مضبوط امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے تاکہ وہ اپنے اضلاع میں آخری مرحلے کے انتخابی نتائج کا رخ موڑ کر بلدیاتی اداروں پر اپنا تسلط قائم کرسکیں جس کے باعث 5دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں کئی حلقوں میں دلچسپ اور زوردار مقابلے ہوں گے۔ ضلع رحیم یار خان کے بلدیاتی اداروں پر اپنی سیاسی بالادستی کے لئے جمال دین والی، میانوالی قریشیاں، رحیم آباد اور بھونگ کے پرانے سیاسی خانوادوں کے علاوہ آبادکار سیاسی گھرانوں کے افراد اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔ ان میں سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے زبردست صف بندی کی ہے جس کے باعث ان کے صاحبزادے مخدوم زادہ علی احمد محمود جمال دین والی یونین کونسل سے بلامقابلہ منتخب ہو کر ضلع کونسل رحیم یار خان سے مضبوط ترین امیدوار بن کر سامنے آئے ہیں ان کے علاوہ رحیم آباد کے اظہر حسن لغاری،ا رشد خان لغاری، میانوالی قریشیاں کےمخدوم خسرو بختیار، مخدوم شہاب الدین، مخدوم اشفاق اور بھونگ کے رئیس منیر کے علاوہ چودھری جعفر اقبال، میاں امتیاز احمد، خواجہ غلام رسول کوریجہ، مخدوم سید احمد عالم انور، میاں عبدالستار، میا ں اعجاز شفیع کے علاوہ ممتاز غیر سیاسی شخصیت چودھری منیر بڑے سرگرم ہیں۔ ضلع بہاولپور کی بلدیاتی سیاست میں بالادستی کے لئے سینئر سعود مجید اور مسلم لیگ (ق) کے رکن قومی اسمبلی چودھری طارق بشیر چیمہ نے مضبوط سیاسی دھڑوں کے افراد کو انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ احمد پور شرقیہ کے گیلانی اور عباسی خاندان کے افراد مخدوم سید علی گیلانی، سید افتخارالحسن گیلانی، نواب صلاح الدین عباسی، میاں نجیب الدین اویسی، کےعلاوہ سردار خالد محمود وارن، ملک اقبال خان چنڑ، ریاض حسین پیرزادہ، ڈاکٹر محمد افضل، بلدیاتی سیاست پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ڈیرہ غازیخان میں سابق صدر فاروق احمد خان لغاری کے دونوں صاحبزادے سرور جمال خان لغاری، سردار محمد اویس خان لغاری، سردار امجد فاروق کھوسہ اور ذوالفقار خان کھوسہ، سردار دوست محمد کھوسہ، حافظ عبدالکریم عابد،میربادشاہ قیصرانی بردار اور تونسہ شریف کے خاندان کے افراد بلدیاتی سیاست میں اپنا وجود منوانے کے لئے زبردست سرگرم عمل ہیں۔ ضلع ملتان میں قریشی، شیخ، انصاری، ڈوگر، گیلانی شہری حلقوں جبکہ دیہی حلقوں میں بوسن، شاہ اور دیوان سیاسی خاندانوں کے افراد زبردست جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔ ان میں مخدوم شاہ محمود قریشی، ملک عامر ڈوگر پاکستان تحریک انصاف جبکہ شیخ طارق رشید، حسام الدین قریشی، مولوی عالم انصاری، میاں عبدالوحید، رائے منصب خان، سید جاوید شاہ، سکندر حیات بوسن، دیوان عاشق حسین بخاری، رائے اعجاز احمد نون، مسلم لیگ (ن) سید یوسف رضا گیلانی، سید ناظم حسین شاہ، پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی کامیابی کے لئے کوشاں ہیں۔ ضلع لیہ میں صاحبزادہ فیض الحسن سواگ، سید ثقلین شاہ، ملک احمد علی اولکھ، سردار بہادر خان، سردار شہاب الدین، ملک غلام حیدر تھنڈ اپنی جماعتوں کے امیدواروں کی کامیابی کے لئے زبردست انتخاب جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔ ضلع مظفر گڑھ میں کھر، دستی، ہنجرا، قریشی، جتوئی، بخاری اور گوپانگ خاندانوں کے افراد بلدیاتی سیاست میں اپنا وجود منوانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ ان میں غلام نور ربانی کھر، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے والد، سید عبداللہ شاہ بخاری ان کے صاحبزادے سلطان بخاری، باسط سلطان، عبدالقیوم جتوئی، سلطان محمود ہنجر، جمشید دستی، غلام مرتضیٰ کھر، علمبردار عباس قریشی قابل ذکر ہیں۔ ضلع راولپنڈی کے بلدیاتی اداروں پر اپنی سیاسی بالادستی قائم کرنے کے لئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار خان، راجہ جاوید اخلاص، راجہ ظفرالحق، ملک ابرار احمد، راجہ اشفاق سرور شوکت عزیز بھٹی کے علاوہ پی ٹی آئی کے غلام سرور خاں اسد عمر اور عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے کوشاں ہیں۔ ضلع سیالکوٹ کی بلدیاتی سیاست پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے خواجہ محمدآصف، منشاء اللہ بٹ، عمران ڈار میونسپل کارپوریشن کی میئر شپ کے حصول کے لئے اپنے امیدواروںکی کامیابی کے لئےکوشاں ہیں جبکہ ضلع کونسل سیالکوٹ کے لئے رانا شمیم احمدخاں، سید افتخار الحسن شاہ، چودھری ارمغان سبحانی، فردوس عاشق اعوان، چودھری امیرحسین، زاہد حامد چودھری، سید اختر حسین رضوی، چودھری محمد اسلم گھمن کے سیاسی دھڑے آپس میں ٹکرائیں گے۔ ضلع نارووال میں اپنا سیاسی و بلدیاتی وجود قائم کرنے کے لئے احسن اقبال، دانیال عزیز، سید سعید الحسن شاہ، چودھری شفقات احمد، مولانا غیاث الدین اور طارق انیس کے سیاسی دھڑوں میں زبردست انتخابی مقابلہ ہو گا۔ ضلع خوشاب میں بلدیاتی اداروں پر اپنی سیاسی بالادستی کے قیام کے لئے اعوان، ٹوانہ سیاسی خاندانوں میں زبردست سیاسی زورآزمائی ہو گی، اِن میں ملک شاکر بشیر اعوان، جاوید اقبال اعوان، سمیرا ملک، ملک آصف بھاہ، کرم الٰہی بندیال، ملک وارث کلو گروپ بڑے سرگرم میں۔ ضلع جھنگ کی بلدیاتی سیاست کی جنگ میں فتح کے لئے گڑھ مہاراجہ کے پرانے سیاسی اعوان خاندان صاحبزادہ نذیر سلطان صاحبزادہ حمید سلطان صاحبزادہ محبوب سلطان، صائمہ اختر بھروانہ ان کے والد اختر عباس بھروانہ، نجف عباس سیال، جھنگ سے شیخ وقاص اکرم، مولانامحمد احمد لدھیانوی، نواب امان اللہ سیال، شیخ محمد اکرم، غلام بی بی بھروانہ، نواز خان بھروانہ محمد اسلم خاں بھروانہ اورنواب سر فراز سیال اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے زبردست انتخابی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں کراچی کے 6اضلاع میں ایم کیو ایم کے مقابلے میں پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں نے انتخابی الائنس اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر کے اپنے امیدوار انتخابی میدان میں اتارے ہیں۔ آخری مرحلے کی بلدیاتی سیاست کا تاج کس کے سر پر سجے گا، ان اضلاع کے ووٹرز 5دسمبر کو انتخابی میدان میں ووٹ دے کر فیصلہ کریں گے۔