اسلام آباد(نیوزڈیسک)آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان پرپابندیاں لگانا ملکی خودمختاری میں مداخلت کے مترادف ہے،پاکستان کی معاشی صورتحال بھوٹان سے بھی نیچے جاناحکمرانوں کے لئے باعث شرم ہے،مشرف دور میں پاکستان ،بھوٹان جیسے ممالک کی امداد کیاکرتا تھا،حکمران قوم کو قرضوں کی دلدل میں دھنسا رہے ہیں،ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے قرض نہیں تجارت کا اصول اپنایاجائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارٹی کے میڈیا سیل سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو ڈکٹیٹ کرنااور اپنی مرضی کی شرائط عائد کرنا باعث شرم ہے،یہ کسی ملک کی آزادی اور خودمختاری میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔حکمران قرض حاصل کرنے کے لئے قوم کے مستقبل بارے سوچے بغیر آئی ایم ایف کی شرائط مانتے چلے جارہے ہیں جس کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا۔ گزشتہ دنوں منظرعام پر آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی حالت بھوٹان جیسے ملک سے بھی کم تر ہے۔یہ صورتحال ہمارے حکمرانوں کی دوراندیشی سے عاری پالیسیوں کی بدولت پیدا ہوئی ہے۔جنرل(ر)پرویز مشرف کے دور میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جاتی تھی اور قرضوں کی بجائے تجارت کے مواقع کی بات کی جاتی تھی۔یہی وجہ تھی کہ پاکستان ،بھوٹان جیسے ممالک کی مالی امداد کیاکرتا تھا مگر اب یہ افسوسناک صورتحال پیدا ہوچکی ہے کہ پاکستان اکانومی کے اعتبار سے بھوٹان سے بھی کم تر سطح پر ہے۔حکمرانوں کو چاہئے کہ بھاری قرضے لینے کی بجائے سابق صدر پرویز مشرف کی طرح تجارت کے مواقع تلاش کرے جس سے ملک میں حقیقی معاشی استحکام آئے