کراچی(نیوزڈیسک)کراچی آپریشن سے جہاں شہر میں دہشت گردی اور جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے،وہیں آپریشن نے اب سیاست میں بھی ہلچل مچا دی ہے۔برطانوی جریدے اکانومنسٹ کے مطابق رینجرز کی تابڑتوڑ کارروائیوں نے جہاں کاروبار کو بام عروج بخشا وہاں دو بڑی سیاسی جماعتوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان بھی لگا دیا ہے۔برطانوی جریدے اکنامسٹ کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن کے دو سال بعد کاروباری سرگرمیوں میں 70 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے، پہلے ہر وقت ڈکیتی اور رہزنی کا خوف رہتا تھا لیکن اب وہ بھی خاصا کم ہوگیا ہے، بھتہ خوری کے لیے باقاعدگی سے آنے والے اب نہیں آتے۔رپورٹ کے مطابق ستمبر 2013سے جاری کراچی آپریشن کا دائرہ اب وسیع کر دیا گیا ہے۔ رینجرز کے مطابق آپریشن کے دوران پکڑے گئے جرائم پیشہ افراد کے سندھ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے تھے۔مسلسل کارروائیوں پر دونوں جماعتوں نے رینجرز کی کارروائیوں پر اعتراض کیا، وفاقی اداروں پر اختیارات سے تجاوز کا الزام بھی لگایا اور بعد میں دونوں جماعتوں نے تنقید کا رخ وزیراعظم نواز شریف کی طرف موڑ دیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی کا امن لوٹ آیا لیکن دونوں سیاسی جماعتوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ تاہم سیاسی قائدین مشکلات کے باوجود کوئی پریشانی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں۔