اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کے دفتر خارجہ نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ سے پاکستانی فوجی کی ہلاکت پر ہندوستانی سفارت کار کو طلب کیا اور واقعے پر احتجاج کیا ہے۔ہندوستانی سفارتی حکام کو لائن آف کنٹرول پر حالیہ دنوں میں جاری ہندوستانی فورسز کی سیز فائر کی خلاف ورزی کے تیسرے روز طلب کیا گیا۔گزشتہ روز بدھ کو ہندوستانی فورسز کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ سے دو شہری زخمی ہوگئے تھے جبکہ منگل کو ایک پاکستانی فوجی ہلاک تاہم پیر کو ہونے والی سیز فائر کی خلاف ورزی میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے پر ہندوستانی نائب ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج کیا گیا ہے۔‘واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے میں ہندوستان اور پاکستان کے سرحدی فورسز کے ایک اجلاس کے دوران ہندوستانی حکام نے یہ اعلان کیا تھا کہ ان کی جانب سے گولی چلانے میں پہل نہیں کی جائے گی تاہم ان مذاکرات کے دو روز بعد ہی ہندوستانی فورسز کی جانب سے ایل او سی پر پاکستانی علاقوں میں فائر کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔یاد رہے کہ پاکستانی حکام کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران ایل او اسی پر ہندوستان کی جانب سے کی جانے والی بلااشتعال فائرنگ سے اب تک 27 پاکستانی شہری ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’دونوں واقعات کی مزمت کرتے ہوئے، پاکستانی حکومت نے ہندوستان کی جانب سے ایل او سی پر مستقل جاری سیز فائر کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں شہریوں اور ان کی املاک کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔‘بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی حکومت پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ 2003 میں ہونے والے سیز فائر معاہدے پر عمل درا?مد کو یقینی بنائے تاکہ ایل او سی اور ورکنگ باو¿نڈری پر امن قائم ہوسکے۔مظفر آباد سے ڈان کے مقامی نمائندے کے مطابق گزشتہ روز ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے باعث ا?زاد کشمیر کے علاقے میں 10 سالہ لڑکا اور ایک 40 سالہ شخص جس کی شناخت غلام بنی کے نام سے ہوئی زخمی ہوا ہے۔یہ واقعہ ضلع پونچھ کے بٹوال سیکٹر میں پیش آیا ہے جس میں 9 مکان تباہ بھی ہوگئے ہیں