اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کے ساتھ مفاہمتی پالیسی ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم نوازشریف خود سابق صدر آصف زردای کی غلط فہمیاں دور کرکے انہیں منانے کی کوشش کریں گے۔پی پی کے تحفظات دور کرنے کے لئے وزیراعظم نے کسی بھی حد تک جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔رینجرز آپریشن سمیت وزیراعظم تمام معاملات میں براہ راست خود نگرانی کرینگے۔نوازشریف نے پیپلزپارٹی کو نہ گنوانے کے حتمی فیصلے سے پارٹی رہنماﺅں کو آگاہ کردیا ہے۔مسلم لیگ ن کے تمام رہنماﺅں ،وفاقی و صوبائی وزرائ کو مفاہمتی پالیسی کے مطابق بیانات دینے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔مسلم لیگ ن کا کوئی رہنما پیپلز پارٹی کے خلاف براہ راست بیان جاری نہیں کرے گا۔وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کی پریس کانفرنس پر بھی وزیراعظم نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم کے انتہائی قریبی معتبر ذرائع نے رات گئے انکشاف کیا کہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ مفاہمتی پالیسی جاری رکھے گی۔اس حوالے سے وزیراعظم نوازشریف نے سینئر پارٹی رہنماﺅں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وہ خود آصف زرداری کو منائیں گے اور ان کے تحفظات دور کریں گے۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ قوی امکان ہے کہ وزیراعظم آئندہ ماہ دورہ امریکہ کے دوران آصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔وزیراعظم کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کسی صورت نہیں چاہتے ہیں کہ موجود ہ حالات میں پیپلز پارٹی کی مخالفت مول لے کر حکومت کی مشکلات میں اضافہ کیا جائے۔ وزیراعظم نے پارٹی رہنماﺅں سے مشاورت کے دوران آئندہ دو ماہ کے دوران ہونے والے ضمنی انتخابات پر بھی گفتگو کی ہے کہ تحریک انصاف کے موجودگی میں مسلم لیگ ن کسی تیسری جماعت کی صورت میں مضبوط اپوزیشن کو موقع نہیں دینا چاہتی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپنی مستقبل کی پالیسی واضح کردی ہے کہ مسلم لیگ ن آئندہ بھی پیپلزپارٹی کوساتھ لیکر چلے گی اس سلسلے میں وزیراعظم خود اہم کردار ادا کریں گے۔وزیراعظم کے قریبی ذرائع کے مطابق نوازشریف پیپلز پارٹی کے معاملے میں کسی بھی حد تک جانے کا حتمی فیصلہ کرچکے ہیں۔وزیراعظم نے تمام وفاقی وزرائ و دیگر رہنماﺅں کو ہدایت جاری کردی ہے کہ پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی نیا محاذ نہیں کھولا جائے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں