لاہور(نیوزڈیسک)بینظیر بھٹو شہید کی سابق پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو دیوار سے لگانے والے رہنما مشکل وقت آنے پر آج کس منہ سے دھتکارے ہوئے کارکنوں کو یاد کر رہے ہیں،پیپلز پارٹی کو پنجاب کے انتخابات میں کھڑے کرنے کیلئے امیدوار نہیں ملتے اور الیکشن کمیشن کے ارکان کے مستعفی ہونے تک ضمنی انتخابات نہ لڑنے کا اعلان صرف ایک بہانہ ہے ۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ناہید خان نے کہا کہ ملکی اداروں کو بلا امتیاز احتساب کرنا چاہیے اور ایسا کوئی اقدام نہیں کرنا چاہیے جس سے تاثر ملے کہ کسی صوبے یا مخصوص سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے ۔ آج یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ کیا صرف سندھ میںکرپشن ہے کیا باقی صوبوں میں سیاست کرنے والی سیاسی جماعتوں میں کرپٹ افراد موجود نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ملک لوٹنے والوں کا ضرور احتساب ہونا چاہیے لیکن جانبداری کا تاثر نہیں ملنا چاہیے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے اپنے ہی لوگوں نے کارکنوں کو دیوار سے لگا دیا جس کے باعث وہ خاموش ہو کر گھروں میں بیٹھ گئے یا دوسری سیاسی جماعتوں میں چلے گئے ۔آج کس منہ سے دھتکارے ہوئے کارکنوںسے امیدیں لگائی جارہی ہیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی طرف سے الیکشن کمیشن کے ممبران کے مستعفی ہونے کے مطالبے اور نہ ہونے کی صورت میں ضمنی انتخاب نہ لڑنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی والے بتائیں انہوںنے پنجاب میںپارٹی چھوڑی ہی کہاں ہے ،پارٹی کا ووٹ بینک 8فیصد تک آ گیا ہے اور پارٹی کو امیدوار نہیں مل رہے ۔ الیکشن کمیشن کے ممبران کے استعفوں کا معاملہ تو ایک جواز ہے ۔اگر کسی کو دس ووٹ بھی ملیں تو اسے انتخاب میں آنا چاہیے سیاسی عمل کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے ۔