کراچی (نیوزڈیسک)ہائر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کے انکشافات کے بعد تحقیقاتی اداروں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کی فہرست مرتب کرلی ہے ۔ ۔ذرائع کے مطابق فہرست میں شامل افسران کی گرفتاریاں جلد متوقع ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق جی ایم ذوہیر احمد صدیقی سمیت ایک درجن سے زائد افسران کی فہرست تیار کی گئی ہے ۔ڈاکٹرعاصم حسین سے ملنے والی معلومات پر سندھ بورڈ آف ریونیو کے سابق سینئر ممبر شکیب قریشی کے خلاف بھی گھیرا تنگ کردیا گیا ہے ۔شکیب قریشی پیپلزپارٹی کی ایک اہم شخصیت کے قریبی ساتھی ہیں ۔شکیب قریشی سابق سندھ حکومت کے دور میں اہم ذمہ داریوں پر فائز تھے ۔ڈاکٹرعاصم حسین نے شکیب قریشی کے ذریعہ زمین الاٹ کرائی تھی ۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شکیب قریشی اس وقت ملک سے باہر ہیں ۔ان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم سیاسی شخصت کے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کرنے میں ملوث ہیں ۔تحقیقاتی ادارے کاکہنا ہے اس سلسلے میں ڈاکٹرعاصم سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔ڈاکٹر عاصم نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اربوں روپے بنائے اور ایک اہم سیاسی شخصیت کے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کیے ۔ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے بعد ایل پی جی کے ٹائیکون اقبال زیڈ احمد کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیاہے ۔انسداددہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹرعاصم حسین کواہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دےدی ہے،ڈاکٹرعاصم حسین کے اہل خانہ نے عدالت میں در خواست دائر کی تھی کہ عاصم حسین بلڈ پریشرسمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں ان سے اہل خانہ کی ملاقات کی اجازت دی جا ئے،جس پرانسداد دہشت گر دی کی عدالت نےملاقات کی اجازت دے دی ہے۔رینجرزلاآفیسر کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین سے اہل خانہ کی ملاقات مٹھارام ہاسٹل میں کرائی جائےگی۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو عدالت میں پیش کئے جانے کے موقع ان کے اہل خانہ کوملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی ۔