کراچی (نیوزڈیسک) رشید گوڈیل پر حملہ کرنے والوں کے چہرے کیوں نہیں آئے؟ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی کی سڑکوں پر لگے کیمرے اندھے ےا دھندلے ہیں، 2011 میں 70 کروڑ روپے میں 650کیمرے خریدے گئے ، سندھ حکومت نے ڈھائی لاکھ کا کیمرا 10 لاکھ میں خریدا اور وہ بھی ناکارہ نکلا، سابق آئی جی سندھ نے 90کروڑ کا ٹھیکہ 170 کروڑ میں دیا، کیمرے لگانے والی کمپنی کا مالک بھی دہشت گردوں کا مخبر نکلا جسے رینجرز نے ایک بار گرفتار بھی کیا ہے 2011 میں لگائے گئے آدھے کیمرے ناکارہ ہو چکے ہیں لکن رواں سال بھی اسی کمپنی سے مزید کیمروں کے لئے رابطہ کیا گیا ہے، وزیراعظم کو گزشتہ روز پیش کی گئی رپورٹ میں بتاےا گےا ہے کہ سڑکوں پر لگے کیمروں سے شناخت نہیں ہو پا رہی، کیوں کہ کیمرے میں دہشت گردی کرنے والوں کے چہرے واضح نظر نہیں آتے اور ریکارڈنگ دھندلی ہوتی ہے جس پر وزیراعظم نے کیمروں کی خراب کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ کراچی میں جدید کیمرے لگائے جائیں