جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

پیپلزپارٹی ،ن لیگ اورتحریک انصاف کارویت ہلال کمیٹی کے خاتمے پراتفاق

datetime 17  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)ملک کی تین بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ (ن)پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کی کوئی آئینی یا قانونی حیثیت نہیں اور اسے ختم کر دینا چاہیے۔اس موقع پر انہوں نے خیبر پختونخوا میں چاند دیکھنے کے عمل کو درست قرار دیتے ہوئے شہادتوں کو اہمیت نہ دینے پر رویت ہلال کمیٹی سے سوال کیا کہ انہیں اسے رد کرنے کا کیا حق ہے؟۔انہوںنے کہاکہ میں نے خیبر پختونخوا میں چاند کے معاملے پر گواہی کے عمل کا خود مشاہدہ کیا اور گواہی دینے والا حلفیہ بیان دیتا ہے کہ اس نے چاند دیکھا۔انہوں نے کہا کہ مجھے یہ حق نہیں کہ میں قرآن پر ہاتھ رکھ حلفیہ سب کے سامنے گواہی دینے والے شخص کو جھوٹا کہوں تاوقتیکہ اس کی بات کے جھوٹا ہونے کے شواہد موجود ہوں۔اگر مقامی سطح پر کسی نے چاند دیکھا ہے اور اس کی گواہی معتبر ہے تو وہ کیوں نہ عید کریں، کیوں وہ اس بات پر عید کریں کہ کراچی میں چند لوگ بیٹھ کر چاند دیکھ رہے ہیں اور جب وہ چاند دیکھیں گے تو میں ان کے ساتھ عید کروں۔انہوں نے مرکزی رویے ہلال کمیٹی کے ارکان سے سوال کیا کہ وہ کس بنیاد پر کسی شخص کے قرآن پر حلفیہ دئیے گئے بیان کو رد کر سکتے ہیں اور انہیں کس نے یہ حق دیا ہے؟۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کو ختم کر دینا چاہیے کیونکہ یہ مذہب کے نام پر تفرقہ پیدا کر رہے ہیں اور اس کی کوئی قانونی یا آئینی حیثیت نہیں ہے۔تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے بھی فرحت اللہ بابر سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے آنے والی گواہوں اور شہادتوں کو یکسر رد کرنا بالکل غلط ہے۔فاٹا اور خیبر پختونخوا میں لوگوں نے باقاعدہ نشانیاں رکھی ہوئی ہیں اور وہ 27 رمضان المبارک سے ڈیوٹیاں دے کر چاند دیکھنے کی ذمے داری انتہائی شوق اور احترام سے انجام دیتے ہیں۔شہریار نے کہا کہ تمام مکاتب فکر اور علما کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور تمام علما خصوصاً مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ارکان کو یہ سوچنا چاہیے کہ یہ خیبر پختونخوا کے لوگ بھی مسلمان ہے اور ان لوگوں کی گواہیوں کو بھی اہمیت دینی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ رویت ہلال کمیٹی کو ختم کردینا چاہیے کیونکہ یہ پوری قوم کےلئے لمحہ فکریہ ہے کہ عید کے دن روزہ رکھنے پر شریعت کے کتنے سخت احکامات ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر مملکت لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر خیبرپختونخوا سے چاند دیکھنے شہادت موصول ہو جاتی ہے تو اس پر یقین کرنا چاہیے، اسلام میں 30 اور 29 روزوں دونوں کی گنجائش موجود ہے۔عبدالقادر بلوچ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ کل اس معاملے پر خیبر پختونخوا کے عوام یہ کہہ کر اٹھ کھڑے ہوں کہ ہمیں پاکستان میں برابری کے حقوق نہیں ملتے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…