اسلام آباد(نیوزڈیسک) پیپلزپارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے اکثر رہنماؤں کا مقصد پنجاب میں اپنے آبائی علاقوں میں2ماہ بعد ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں اپنے حصے کا حصول ہے ، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ پیپلزپارٹی میں رہتے ہوئے انہیں یہ نہیں مل سکتا۔ ممکنہ طور پر پیپلزپارٹی چھوڑنے والے رہنما تحریک انصاف میں جانے کیلئے جلدی کررہے ہیں کیونکہ بلدیاتی انتخابات میں محض 2 ماہ رہ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ 20ستمبر کو سپریم کورٹ نے سندھ اور پنجاب میں بلدیا تی انتخابات کا حکم دیا تھا۔ پارٹی بدلنے والے ان افراد سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں بننے والے لوکل کونسلز کی اہمیت کا اندازہ ہے، ان کے باعث 2018کے پارلیمانی انتخابات سے قبل اس ضمن میں ان کی پوزیشن مستحکم ہوگی ۔معروف سیاسی تجزیہ کارطارق بٹ کے مطابق انتخابی مہم چلانے کیلئے سیاسی جماعتوں کو میئرز اور کونسلرز دستیاب ہونگے۔ اسی طرح جس پارٹی کے لوکل کونسلرز کی تعداد سب سے زیادہ ہوگی ، اس کی پوزیشن ان کی مدد کے ساتھ عام انتخابات لڑنے کے حوالےسے بہتر ہوگی ، کیونکہ نچلی ترین سطح پر ان کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے۔ پیپلزپارٹی چھوڑنے والے رہنماؤں کو معلوم ہے کہ پی پی مقبولیت کے اعتبار سے نچلی ترین سطح پر موجود ہے اور پنجاب میں اس کے ٹکٹ پر مستقبل قریب میں کسی انتخاب میں حصہ لینا ، محض شکست کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔