اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے) وزیراعظم نواز شریف نے رمضان المبارک کا پہلا روزہ اپنے اہلخانہ اور پوتوں، نواسوں کے ساتھ ایوان وزیراعظم میں افطار کیا۔ قابل اعتماد ذرائع کےمطابق خاتون اول محترمہ کلثوم نواز کی ہدایات کی روشنی میں افطار کے لئے سادگی کو طرئہ امتیاز بنایا گیا ہے۔ پورے خاندان نے اپنی روایات کے مطابق ایک جگہ بیٹھ کر سب نے افطار کیا اس موقع پر افطاری کیلئے کھجور اور دودھ ، لسی کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ طعام کا بندوبست نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد رکھا گیا۔ یہ دستورالعمل کئی عشروں سے میاں نواز شریف کے خاندان میں چلا آرہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے جمعہ کو زیادہ تر وقت دفتری معاملات کی انجام دہی پر صرف کیا رواں ہفتے کے دوران ملاقاتوں کی بہتات کے باعث فائل ورک متاثر ہوا تھا جسے انہوں نے جمعہ کے روز نمٹایا اسی دوران وزیراعظم نے اپنے دفتری اوقات میں ایک گھنٹے کا اضافہ بھی کر دیا ہے وہ قبل ازیں صبح نو بجے تک اپنے دفتر میں موجود ہوتے تھے لیکن ڈیڑھ ماہ قبل سے وہ آٹھ بجے تک دفتر آنے لگے اور اس دوران فائلوں کے مطالعے پر وقت صرف کرنے لگے جن میں توانائی سے تعلق رکھنے والے امور کی فراوانی ہوتی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے جمعہ کو ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کی فراہمی کی پوری صورتحال کے بارے میں تفصیلی رپورٹس حاصل کیں انہوں نے اس امر پرناپسندگی کا اظہار کیا کہ طے شدہ طریق کار اور اعلان کے مطابق بعض علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے اوقات اور دورانیے کا خیال نہیں رکھا گیا جس سے روزہ داروں اور شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا ہے ۔