اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سیاسی تنہائی دورکرنے میں کامیاب نہ ہوسکے افطارڈنرمیں دیرینہ اتحادی اسفندیارولی نے شرکت نہ کی، شجاعت حسین بھی بڑی منتوں سماجتوں سے پہنچے، جماعتِ اسلامی نہ آئی ‘حکمران لیگ نے نہ بلائے جانے پرشکوہ کرڈالا ‘تحریکِ انصاف نے شرکت سے پہلے ہی انکارکردیا۔تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی کوششیں رنگ نہ لاسکیں مفاہمتی قوت کا مظاہرہ کرنے کے لئے انہوں نے تمام سیاسی قیادت کوافطارڈنرپربلایا لیکن شوکامیاب نہ رہا۔زرداری ہاو¿س میں خصوصی دعوت کےلئے اسپیشل سندھی بریانی، وائٹ مٹن چانپ، چکن سموسے، چکن پکوڑے، فش پکوڑے، مٹن قورمہ، کھجور، شربت، لیموں پانی، چناچاٹ، فروٹ چاٹ اور دہی بھلے سے پانچ میزیں سجا دی گئیں لیکن پانچ میں سے 2میزیں خالی ہی رہیں۔اے این پی کے سربراہ اور آصف زرداری کے دیرینہ دوست اسفند یارولی خود نہ آئے اوراپنا وفد بھیج دیا چودھری برادران کی جوڑی بھی ٹوٹ گئی اور چودھری شجاعت حسین کافی منت سماجت کے بعد اکیلے ہی آئے سراج الحق نے شرکت سے معذرت کرلی مولانا فضل الرحمان نہ کرتے پہنچ گئے۔پاکستان تحریکِ انصاف نے توشرکت کی دعوت ملنے سے پہلے ہی شرکت سے انکارکردیا، ن لیگ نے دعوت نہ ملنے کا شکوہ کیا اوروزیرِ اطلاعات پرویزرشید نے کہا کہ دعوت نہیں ملی توشرکت کیسی؟۔ زرداری صاحب جب چاہیں وزیراعظم نوازشریف سے مل سکتے ہیں ا±دھر ایم کیوایم نے افطار ڈنرمیں شرکت کی۔ذرائع کے مطابق سیاسی قائدین کے اس اکٹھ میں طے پایا ہے کہ کراچی کے معاملات کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔ رینجرزکواپنے اختیارات سے تجاوزنہیں کرنا چاہیے ،سیاسی جماعتیں آئین کی پاسداری کے لئے اکٹھی ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں