اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فوج پر تنقید مناسب نہیں ۔بیان بازی اور انگلی اٹھانا کسی کے مفاد میں نہیں ہے ۔فوج اور پارلیمنٹ قومی ادارے ہیں ۔ یہاں کوئی مستقل نہیں سب عارضی ہیں ۔ملک کو لوٹنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے ۔جمہوری راستہ بہتر راستہ ہے اور آئین کی پاسداری سب چاہتے ہیں ۔سندھ حکومت ان 24 لوگوں کی لسٹ کیوں پیش نہیں کر رہی کیا ہم کراچی میں امن نہیں چاہتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا کو بریفنگ کے دوران کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی سیاسی جماعت کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے حق میں نہیں ہیں ۔سیاسی جماعتوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں نہیں ہونی چاہئے لیکن ملک کو لوٹنے والوں کا احتساب ہونا بہت ضروری ہے۔ ڈی جی رینجر سندھ کے بیان پر ردعمل کیوں آیا حکومت اس لسٹ کو سامنے لائے اور قانون کے دائر کے اندر رہتے ہوئے ان کا احتساب ہونا چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ زرداری صاحب پانچ سال حکومت میں رہے اگر ان کے پاس کوئی ایسی لسٹ موجود تھی تو انہوں نے اس وقت بے نقاب کیوں نہیں کیا ۔ پاکستان کو اس وقت استحکام کی ضرورت ہے فوج پر تنقید ، بیان بازی اور انگلی اٹھانا کسی کے مفاد میں نہیں ۔ ملٹری کورٹس بنانے میں پاکستان پیپلزپارٹی کا کردار اہم رہا ہے ۔ جمہوریت پر کوئی حملہ نہیں ہو رہا انہوں نے کہا کہ مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ زرداری صاحب ٹھنڈے مزاج کے حامل شخص ہیں وہ کیا وجوہات ہو سکتی ہیں کہ انہوں نے اپنے مزاج میں یوٹرن لیا ۔ چوبیس لوگوں کی لسٹ سندھ حکومت کے پاس ہے وہ کیوں پیش نہیں کر رہی ۔ کیا ہم کراچی میں امن نہیں چاہتے۔ زرداری کے بیان پر انہوں نے مزید کہا کہ فوج اور پارلیمنٹ قومی ادارے ہیں اس میں مختلف لوگ آتے جاتے رہتے ہیں یہ بات کرنا کہ ہم مستقل ہیں آپ مستقل نہیں ۔سراسر غلط ہے قومی اداروں میں کوئی مستقل نہیں ہوتا سب عارضی ہوتے ہیں ۔