کراچی(نیوزڈیسک)چوری شدہ نیٹوکنٹینرز کیس کا 8 سال بعد ڈراپ سین،نیب کورٹ کے فیصلے نے دنیا کو پریشان کردیا، لاتعداد نیٹو کنیٹینرز غائب ہوگئے آٹھ سال تفتیش بھی ہوتی رہی،چار سو افرادگرفتار بھی ہوئے اور پھر کچھ بھی نہ ہوا، نہ تو کنٹینرز کا پتہ چلا اور نہ ہی کسی کو سزا ہوئی۔پاکستان میں اس فیصلے سے دنیابھر میں سوالات اٹھنا شروع ہوگئے ہیں کہ اگر نیٹو کنٹینرز واقعی غائب ہوئے تھے تو کہاں گئے؟8سال قبل چوری ہونےوالے نیٹو کنٹینرز کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ نیب کورٹ نے کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس سمیت دیگر 400 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیب کورٹ کی فاضل جج منورسلطانہ کی عدالت میں نیٹو کنٹینرز چوری کیس کی سماعت ہوئی۔ جرم ثابت نہ ہونے پر کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس سمیت دیگر 400ملزموں کو بری کر دیا گیا۔نیب حکام کی جانب سے کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس سمیت تمام ملزموں کے خلاف بارہ ریفرنسز دائر کئے گئے تھے۔ واضح رہے نیٹو کنٹینرز دوہزارسات سے دو ہزار دس کے درمیان کراچی بندرگاہ سے افغانستان منتقلی کے دوران غائب ہوئے تھے۔ان کنٹینرز میں امریکی افواج کیلئے کھانے پینے کی اشیاسمیت دیگر سامان موجود تھا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے 2010 میں معاملے کا ازخود نوٹس لیا گیا تھا۔