اسلام آباد(نیوز ڈیسک)خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کرنے کی خواہش ایک طرح کافطری عمل ہے لیکن ممالک کے درمیان جاسوسی کی یہ جنگ اب مزید شدت اختیار کرچکی ہے اور میدان میں لڑنے کی بجائے خفیہ ہتھیاراستعمال کرکے آج کی دنیا میں مقاصد حاصل کیے جاتے ہیں ، ایسا ہی ایک واقعہ پاکستان میں پیش آیاجب دنیا کی نمبر ون ایجنسی آئی ایس آئی کے ڈی جی کے قریبی ساتھی نے مخالف ملک بھارت کی خفیہ ایجنسی سے تعلقات بنالیے لیکن اس انکشاف کے بعد آئی ایس آئی نے اپنی نمبر ون ہونے کی روایت برقراررکھی اور اِسی شخص کو بھارت کیخلاف استعمال کردکھایا۔سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے ڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے سے انکشاف کیاکہ ا±ن کا ایک قریب ترین شخص یا سٹاف آفیسر یا اِسی نوعیت کے افسرکے ’را‘ کیساتھ تعلقات کاانکشاف ہوا اور یہ خبر ڈی جی آئی ایس آئی تک بھی پہنچ گئی کہ ہمارابندہ بھارت کے لیے کام کررہاہے۔ اِسی گفتگوکے دوران ڈاکٹرشاہد مسعود نے ڈی جی آئی ایس آئی سے پوچھ لیاکہ آپ نے مذکورہ بند ہ گرفتار کیوں نہیں کیا جس پر ڈی جی آئی ایس آئی نے مسکراتے ہوئے جواب دیاکہ ا±س بندے کو احساس کرائے بغیر ہم نے غلط اطلاعات(ڈس انفارمیشن) پہنچاناشروع کردی اوراِسی دوران مانیٹرنگ کرکے پورے نیٹ ورک کی کھوج لگاناشروع کردی اورجب پوری کہانی سامنے آگئی تو اس گروہ میں ملوث سب لوگوں کو ایک ہی مرتبہ پکڑلیا لیکن یہ بھی واضح رہے کہ ڈاکٹرشاہد مسعود نے اس انکشاف کا وقت یا ڈی جی آئی ایس آئی کا نام نہیں بتایا۔آئی ایس آئی کے اس کارنامے سے اندازہ ہوتاہے کہ خفیہ ایجنسیاں کس طرح کام کرتی ہیں اور بالخصوص ایک ایسی ایجنسی جس کی اپنے کام میں مہارت کی وجہ سے دنیا بھرمیں اپنی پہچان ہے ،پاکستان کے حساس ادارے ملک کے محافظ ہیں ، سیاست میں شمولیت جیسے کئی غلط کاموں کے باوجود قوم کو پاکستان کی مسلح افواج اور اداروں پر فخر کرناچاہیے۔ بعض لوگ یہ بھی سوچتے ہیں کہ وہ محفوظ ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوگی لیکن یہ کام پھرزیادہ دیر تک نہیں چل سکتا