لاہور( نیوزڈیسک )امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امید ہے کہ وفاقی حکومت پاک چائناکوریڈور منصوبے بارے عوام کو اعتماد میں لے گی اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے اس عظیم الشان منصوبے کو متنازعہ نہیں بننے دے گی ،حکومت کو واضح کرنا چاہیے کہ اکنامک زونز کہاں کہاں بنائے جارہے ہیں ،حکومت اس اہم منصوبے پر وسیع تر قومی مشاورت کا انتظام کرے ،قوم کو اندھیرے میں رکھنے سے اس پر تحفظات اور شکوک وشبہات بڑھیں گے جو نہ صرف پاک چائنا اکنامک کورویڈور بلکہ قومی یکجہتی کیلئے بھی انتہائی نقصان دہ ہوگا ،کاشغر گوادر روڈ کو کالا باغ ڈیم کی طرح متنازعہ نہ بنایا جائے اور منصوبے میں مالا کنڈاور چترال کو شامل کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ پی کے 95جندول کے ضمنی انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدوار اعزاز الملک افکار ی کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں جندول میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ بھارت پاک چائنا دوستی اور باہمی تعاون کو بڑھتا اور پھلتا پھولتا دیکھ کر سخت پریشانی میں مبتلا ہے اورپاکستان اور چین کے درمیان 46ارب ڈالر کے معاہدے طے پانے کے بعد سے اس نے اپنی سازشوںکا دائرہ مزید بڑھا دیا ہے بھارت نے پاکستان کے استحکام اور ترقی کے منصوبوں کو متنازع بنانے کیلئے اپنے ایجنٹوں کو متحرک کردیا ہے ،بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے اور وہ کسی قیمت پر پاکستان کو علاقے میں اپنے برابر کھڑا ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاک چین دوستی کو ہضم نہیں کرپا رہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس سلسلہ میں فوری طور ایک وسیع تر قومی مشاورت کے ذریعے عوام کے اندر بڑھتے ہوئے شکوک و شبہات کو ختم کرنا چاہئے اور قومی اتفاق رائے سے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنا ناچاہئے۔سراج الحق نے کہا کہ ہم ملک میں آئین و قانون اور میرٹ کی بالادستی کی جدوجہد کررہے ہیں ،پاکستان کے حالات کسی فرد یا پارٹی کی حکمرانی سے نہیں بلکہ ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ سے بدلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملکی اقتدار پر مسلط رہنے والوں نے عوامی مشکلات اور مسائل میں اضافہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ 68سال سے ملک پر ایک ہی طبقہ اشرافیہ حکمران ہے ،حکمران طبقہ عوام کو کیڑے مکوڑوں سے زیادہ اہمیت نہیں دیتا،غریب کو روٹی ،کپڑے اور چھت سے محروم رکھنے کا ذمہ دار یہی طبقہ ہے۔انہوںنے کہا کہ اسلام آبادمیں بیٹھے ہوئے اندھے گونگے اور بہرے حکمرانوں پر غربت اور تنگ دستی کے مارے عوام کی سسکیوں اور چیخوں کا کوئی اثر نہیں ہورہا۔عوام کا کام صرف ٹیکس اور ووٹ دینا رہ گیا ہے۔غربت مہنگائی ،بے روزگاری اور بدامنی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ،سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ظالمانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور عام آدمی کو تعلیم ،صحت اور روز گار کی سہولتیں دلوانے کیلئے میدان میں آئی ہے۔انہوں نے اس امیدکا اظہار کیا کہ حلقہ پی کے 95 کے عوام 7مئی کو ترازو پر مہر لگا کر جماعت اسلامی پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کریں گے۔سراج الحق نے کہا کہ جب تک عوام خود اس ظالم اشرافیہ کے خلاف نہیں اٹھیں گے اور ان سانپوں اور بچھو?ں کو دودھ پلاتے رہیں گے یہ ظلم وجبر کا نظام ختم نہیں ہوگا اس لئے عوام اپنا انتخابی رویہ بدلیں اوراپنی امانتیں ایسے لوگوں کے سپرد کریںجو پوری دیانتداری سے ان کی حفاظت کریں اور عوام کی خدمت کو عبادت سمجھتے ہوئے اللہ اور عوام کے سامنے جواب دہی کا احساس رکھتے ہوں ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سینکڑوں لوگ بلدیاتی اداروں ،قومی و صوبائی حکومتوں اور سینیٹ کے ممبر رہے مگر آج تک کوئی ان کے دامن پر کرپشن ،کمیشن کا ایک داغ تلاش نہیں کرسکا۔ سینیٹر سراج الحق نے عالمی یوم صحافت کے حوالے سے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان صحافی برادری کیلئے ایک غیر محفوظ ملک بن گیا ہے ،گزشتہ چند سالوں میں پاکستان میں اپنے فرائض کی ادائیگی کرتے ہوئے بیسیوں صحافیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے ،قاتل دن دیہاڑے صحافیوں کوگولیوں کا نشانہ بنانے کے بعد فرار ہوجاتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ سابقہ و موجودہ حکمرانوں نے صحافی برادری کے تحفظ کیلئے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی میں صحافیوں کے تحفظ کا بل جمع کروایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ صحافیوں کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے ،مقتول صحافیوں کے خاندانوں کو انصاف دلایا جائے اور بھر پور مدد کے ساتھ ساتھ شہدائ کے بچوں کی تعلیم و تربیت کا سرکاری سطح پر خصوصی انتظام کیا جائے