اسلام آباد(نیوز ڈیسک) خوبرو سمگلر حسینہ ایان علی پاکستان کی سب سے باآثر ترین ماڈل قرار دے دی گئی، اڈیالہ جیل کے اہلکاروں میں ایان علی کی بیرک کی ڈیوٹی کےلئے لڑائی جھگڑے عام ہوگئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے قراءاندازی کے ذریعے اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگانی شروع کر دی مقدے کی سماعت کرنے والے ججزکی تبدیلی اور کسٹمز حکام کی جانب سے غلطیوں سے بھرپور چالان کی وجہ سے ماڈل کی ضمانت پر رہائی کا قوی امکان پیدا ہوگیا ہے ذرائع نے بتایا کہ اڈیالہ جیل کے حکام ایان علی کو بھرپور اسائشیں فراہم کےلئے بڑھ چڑھ کر کوششیں کر رہے ہیں اور ان کی بیرک پر ڈیوٹی کے لئے جیل کے اہلکار آپس میں جھگڑے کر نے لگے ہیں بیرک کی ڈیوٹی پر مامور اہلکار وقتاً فوقتاً ماڈل سے پوچھتے ہیں کہ کسی چیز کی ضرورت تو نہیں ہے اور اسی بہانے ماڈل سے بات چیت کرنے کے بہانے بنانے لگے ہیں ذرائع کے مطابق اہلکاروں کی ضدسے تنگ آکر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے ڈیوٹی کےلئے قراءاندازی شروع کر دی ہے سمگلر حسینہ ملزم ہونے کے باوجود جیل میں اے کلاس کی سہولیات حاصل کر رہی ہیں اور اب ان ججک بھی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے ذرائع کے مطابق کسٹم حکام نے ماڈل کے چالان میں اہم شہادتوں کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے پراپرٹی ڈیلر سے تفتیش کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی ماڈل کے پاس موجود موبائل کے ڈیٹا کے حصول کے لئے ایف آئی اے سے رجوع نہیں کیا گیا ہے اس کے علاوہ ماڈل سے ان کے دبئی کے سب سے مہنگے برج الخلیفہ میں اپارٹمنٹ خریدنے سمیت بیرون ممالک کے تین درجن سے زائد دوروں سے متعلق تفتیش میں بے حد نرمیاں بھرتی گئی ہیں ذرائع کے مطابق ایان علی کی پشت پر سابق دور حکومت کی اہم سیاسی شخصیات موجود ہونے کی وجہ سے کسٹم حکام چالان میں جان بوجھ کر تاخیر کر تے رہے اور نامکمل چالان عدالت میں پیش کر دیا گیا ذرائع کے مطابق سمگلر ایان علی کی ضمانت مسترد کرنے والے جج کے تبادلے میں بھی انہی بااثر سیاسی شخصیات کا دباﺅ تھااور اگلی پیشی پر ایان علی کی ضمانت کا امکان پیدا ہوگیا ہے ذرائع کے مطابق سمگلر حسینہ ایان علی کو پاکستان کی بااثر ترین ماڈل ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں