بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

54 لاکھ پاکستانی بچے سکول نہیں جاتے: یونیسکو

datetime 23  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(نیوز ڈیسک)ثقافت اور تعلیم سے متعلق اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو کے اعداد و شمار کے مطابق 54 لاکھ پاکستانی بچے سکول نہیں جاتے جو جنوبی ایشیا کے ممالک میں سب سے بڑی تعداد ہے۔پاکستان میں تعلیم کے بارے میں بدھ کو منظرِ عام پر آنے والی یونیسکو کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں سال کے آخر تک پاکستان میں لڑکیوں اور لڑکوں کے پرائمری سکولوں میں بھرتیوں کا نتاسب بہتر ہونے کا امکان ہے۔یونیسکو کی یہ رپورٹ ’سب کے لیے تعلیم‘ کے موضوع پر گذشتہ 15 سالوں سے شائع ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں بھارت، ایران اور نیپال نے اس سلسلے میں خاص پیش رفت دکھائی ہے تاہم بچوں کی بڑی تعداد سکول چھوڑ دیتی ہے اور تعلیم کا معیار بہت خراب ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سنہ 2015 تک کے زیادہ تر تعلیمی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔جنوبی ایشیا میں بچوں کے سکول چھوڑنے کی شرح جہاں بہت کم ہوئی ہے وہیں پاکستان میں یہ تعداد سب سے زیادہ ہے۔
جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں 54 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے اور جو جاتے ہیں ان کی بہت کم تعداد دسویں جماعت تک پہنچ پاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سنہ 2014 میں بلوچستان کے پانچویں جماعت کے 33 فیصد بچے اردو اور مقامی زبانوں میں کہانی پڑھ سکتے تھے جبکہ صوبہ پنجاب میں یہی تعداد 63 فیصد تھی
یونیسکو کی رپورٹ کے مطابق غریب بچیاں سب سے زیادہ ناخواندگی کی شکار رہتی ہیں تاہم اس کے باوجود سکول میں داخل ہونے والے لڑکے اور لڑکیوں کا تناسب بہت بہتر ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نصابی کتابوں میں بھی جنسی تعصب واضح ہے جس کی کئی وجوہات ہیں:

مزید پڑھئے:مسٹر رائٹ ملتے ہی شادی کر لوں گی، پریانکا

’نصاب کی اصلاح اور کتابیں شائع کرنے والے ادارے اس تعصب کو ختم کرنے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں جبکہ اصلاحات کو سیاسی ترجیح نہیں دی جاتی اور نہ ہی انھیں عوامی تعاون حاصل ہے۔‘رپورٹ نے سرکاری اعداد و شمار کی مدد سے معیارِ تعلیم اور مختلف علاقوں کے درمیان تفریق پر بھی سوال اٹھایا ہے۔رپورٹ کے مطابق سنہ 2014 میں بلوچستان کے پانچویں جماعت کے 33 فیصد بچے اردو اور مقامی زبانوں میں کہانی پڑھ سکتے تھے جبکہ صوبہ پنجاب میں یہی تعداد 63 فیصد تھی۔یونیسکو نے سنہ 2000 میں دنیا میں تعلیم کے حوالے سے سنہ 2015 تک پانچ اہداف کی نشاندہی کی تھی جن میں بچوں کا سکول میں داخلہ، بالغ افراد کی ناخواندگی کی شرح کو نصف کرنا اور ثانوی تعلیمی سطح تک لڑکے اور لڑکیوں کا برابر کا تناسب شامل ہیں۔یونیسکو کا کہنا ہے کہ پاکستان ان تمام اہداف میں بہت پیچھے ہے تاہم پاکستان میں پرائمری سکول سے قبل 80 فیصد داخلوں تک کی شرح اچھی ہے اور پاکستان پرائمری سکول میں لڑکے اور لڑکیوں کے برابر داخلے کے ہدف تک تقریباً پہنچ چکا ہے۔یونیسکو کے مطابق پاکستان میں معیارِ تعلیم کی بہتری، جنسی تعصب کا خاتمہ، تعلیمی اداروں تک رسائی اور سکولوں میں اچھے ماحول کے لیے زیادہ رقم مختص کرنے کے علاوہ پختہ سیاسی عزم سے ہی ایسا ممکن ہو سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…