کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان نے یورپ کو ویپر ہاٹ ٹریٹمنٹ (وی ایچ ٹی) کے ذریعے فروٹ فلائی سے پاک چیکو کی برامد کا اغاز کردیا ہے۔پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن، پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ اور پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل کے اشتراک سے پھل اور سبزیوں کو محفوظ بنانے اور پراسیس شدہ پھل اور سبزیوں کی برا?مدات کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی مربوط کوششوں کے ثمرات انا شروع ہوگئے ہیں۔ یورپی یونین نے پاکستانی چیکو میں فروٹ فلائیز کی موجودگی کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان کو فروٹ فلائی کے تدارک کی وارننگ جاری کی تھی جس کے پیش نظر پاکستان سے چیکو کی ایکسپورٹ ڈھائی ماہ قبل بند کردی گئی تھی۔اس دوران تینوں اداروں نے مل کر پاکستانی پھل اور سبزیوں کی پراسیسنگ اور انہیں فروٹ فلائی کے خطرے سے پاک کرنے کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سرگرمیوں کا اغاز کیا پاکستان سے یورپی یونین کو گزشتہ سیزن پراسیس شدہ ام بھی کامیابی کے ساتھ ایکسپورٹ کیا گیا جس کے بعد گزشتہ ماہ پاکستان سے امرود کی پراسیسنگ اور اسے وی ایچ ٹی کے ذریعے فروٹ فلائی سے پاک بنانے کا سنگ میل عبور کیا گیا جبکہ گزشتہ دنوں وی ایچ ٹی پراسیس شدہ چیکو برطانیہ ایکسپورٹ کیے گئے جو تمام ٹیسٹ اور جانچ کے مراحل کامیابی سے طے کرتے ہوئے برطانیہ کے بڑے اسٹورز پر فروخت کیے گئے۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن کے پیٹرن ان چیف وحید احمد کے مطابق 240کلو گرام پراسیس شدہ چیکو کی کھیپ برطانیہ روانہ کی گئی جو 6پاؤنڈ فی چار کلو گرام قیمت پر فروخت کی گئی انہوں نے بتایا کہ پی ایف وی اے، پی اے ا?ر سی اور پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ پاکستانی پھل اور سبزیوں کے معیار کی بہتری اور انہیں فروٹ فلائی سے پاک کرنے کے لیے مل کر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کررہے ہیں جس کے بہترین نتائج حاصل ہوئے ہیں پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مبارک اور ان کی ٹیم بالخصوص ڈاکٹر ثاقب عارف، ڈاکٹر قر? العین سخت محنت اور جانفشانی سے تحقیقی کاموں میں مشغول ہیں۔صرف یورپی ممالک ہی نہیں دنیا بھر میں معیار اور حفظان صحت کا شعور تیزی سے فروغ پارہا ہے اس لیے پاکستان میں ہارٹی کلچر انڈسٹری کی بقا کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولمپنٹ کے ذریعے معیار کی بہتری کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ باقی نہیں بچا۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین کو پاکستان سے 1200ٹن چیکو برامد کیا جاتا ہے وی ایچ ٹی پراسیس کی کامیابی کے بعد یہ مارکیٹ وسیع ہوگی اور پاکستانی پھلوں کو قیمت بھی بہتر ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین مارکیٹ میں پاکستان کو بھارت سے سخت مسابقت درپیش ہے لیکن پاکستانی ماہرین کی محنت کے نتیجے میں ملنے والی کامیابیوں کے بعد اب بھارت سے مسابقت کافی حد تک اسان ہوگئی ہے۔ بھارت ابھی تک اپنے چیکو کو فروٹ فلائی سے پاک نہیں کرسکا اس لیے یورپی یونین اور برطانیہ کو بھارت سے محدود مقدار میں چیکو برامد کیے جارہے ہیں اور پاکستان کے لیے اپنی مارکیٹ بڑھانے اور ایکسپورٹ میں اضافہ کرنے کا بہترین موقع مل گیا ہے۔
پاکستان نے یورپ کو فروٹ فلائی سے پاک چیکو کی برآمد شروع کردی
20
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں