کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ اسمبلی میں نماز جمعہ کا وقفہ دینے کی روایت اب ختم ہوتی جارہی ہے۔ اس اقدام سے اراکین اسمبلی،صحافی اور اسمبلی سیکیورٹی اسٹاف نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم رہ جاتے ہیں لیکن حیران کن امر یہ ہے کہ جمعہ کی نماز کا خیال کبھی اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کو خود آیا اور نہ ہی اراکین میں سے کسی نے ایوان کی توجہ اس جانب دلائی۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سندھ اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت صبح دس بجے کے بجائے ایک گھنٹے کی تاخیر سے صبح 11بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے دوپہر 2بج کر 18منٹ تک جاری رہا۔ اس دوران جمعہ کی نماز کا وقت آیا لیکن اجلاس کی کاروائی جاری رکھی گئی۔دوپہر ایک بجے جب آزان جمعہ ہوئی تو اس وقت ایوان میں کچھ دیر کیلئے اذان کے احترام میں خاموشی اختیار کی گئی لیکن کاروائی ملتوی پھر بھی نہیں ہوئی۔ جس وقت سندھ اسمبلی سے متصل مسجد میں نماز جمعہ کا خطبہ جاری تھا، سندھ اسمبلی ایک قرارداد پر بحث مباحثہ میں مصروف تھی۔ اسمبلی کا اجلاس اس وقت ملتوی کیا گیا جب قریبی مساجد میں نماز جمعہ کا وقت نکل چکا تھا، یوں میڈیا کے نمائندے،پولیس اہلکار اور خود اراکین اسمبلی بھی نماز جمعہ ادا نہ کرسکے۔ گزشتہ جمعہ کو بھی یہی صورتحال تھی۔ یہ بھی دلچسپ حقیقت ہے کہ سندھ اسمبلی نئی عمارت جس کی تعمیر پر اب تک ساڑھے تین ارب روپے سے زائد رقم خرچ ہوچکی ہے وہاں کوئی مسجد تعمیر نہیں کی گئی، سندھ اسمبلی میں موجود لوگوں کو نماز کیلئے سندھ سیکرٹریٹ کی مسجد جانا پڑتا ہے۔