اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں نے تصدیق کی ہے کہ پارٹی کے بانی عمران خان کے بیٹے، قاسم اور سلمان، جلد پاکستان آنے والے ہیں۔اس بات کی توثیق عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان، وکیل سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر علی ظفر نے کی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں بیٹے اپنے والد سے ملاقات کے لیے عدالت سے رجوع کر رہے ہیں، اور اس مقصد کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی جائے گی تاکہ ملاقات میں کسی قسم کی قانونی رکاوٹ نہ آئے۔علیمہ خان کا کہنا تھا کہ قاسم اور سلمان کو اپنے والد سے ملاقات کا آئینی حق حاصل ہے، اور وہ چاہتی ہیں کہ اس ملاقات میں کوئی قانونی یا انتظامی مداخلت نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں اجازت کی درخواست جلد دائر کی جائے گی۔میڈیا سے گفتگو کے دوران، اڈیالہ جیل کے باہر موجود بیرسٹر علی ظفر، علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ وہ صبح 10 بجے سے جیل کے باہر موجود ہیں لیکن اب تک انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں ملی۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی واضح ہدایت ہے کہ وکلا اور اہل خانہ کو سماعتوں میں شامل ہونے کی اجازت ہونی چاہیے، لیکن یہاں ٹرائل بند دروازوں کے پیچھے ہو رہا ہے اور وکلا کو باہر بٹھا دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے ملاقات میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، میڈیا کو مقدمات کی رپورٹنگ سے روکا جا رہا ہے، جس سے آئینی تقاضے پامال ہو رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف کئی مقدمات زیرِ سماعت ہیں، اور وہ ان میں گرفتار بھی ہیں، تاہم ان کا پارٹی عہدہ بدستور برقرار ہے۔بیرسٹر علی ظفر نے اس موقع پر کہا کہ عدالت میں شفاف ٹرائل کا حق ہر شہری کو حاصل ہے، لیکن یہاں گواہوں پر جرح ہو رہی ہے، ٹرائل جاری ہے، مگر وکلا، میڈیا اور اہل خانہ کو باہر رکھا جا رہا ہے، جو نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر جمہوری بھی ہے۔علیمہ خان نے اپنی گفتگو میں توشہ خانہ ٹو کیس کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ اندر کیا ہو رہا ہے، ہمیں کچھ نہیں بتایا جا رہا۔ ہم اپنے بھائی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کے خلاف یہ سب اقدامات محض دباؤ ڈالنے کی کوششیں ہیں، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں۔