جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح افراد کا حملہ، 20 مزدور جاں بحق، 7 زخمی

datetime 11  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دکی(این این آئی) دکی میں کوئلے کی کانوں پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 20 مزدور جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔بلوچستان کے علاقہ دکی کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق حملے کے نتیجے میں 20 مزدور جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوئے، حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگا کر نذر آتش کر دیئے۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ المناک واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے، بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

زیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دکی میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے شدید اظہار برہمی کیا اور دہشت گردوں کے خلاف فوری و مؤثر کارروائی کا حکم دیا ہے۔دکی تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ہمایوں خان نے بتایا کہ مسلح افراد کے ایک گروپ نے رات گئے دکی کے علاقے میں کان پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔دکی کے ایک ڈاکٹر جوہر خان شادیزئی نے بتایا کہ اب تک ضلعی ہسپتال میں 20 لاشیں اور 6 زخمی افراد کو منتقل کیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ اور اسسٹنٹ کمشنر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، جہاں ایف سی کمانڈنٹ اور دکی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھی موجود تھے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ متوفیوں کا تعلق پاکستان کے مختلف علاقوں کے علاوہ افغانستان سے بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 7 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال لورالائی منتقل کر دیا گیا ہے، مزید کہا کہ تمام ضروری طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں بھیجا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ نے بتایا کہ علاقے میں صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ، ایف سی اور پولیس کے ساتھ بھرپور کوآرڈینشن کر رہی ہے۔ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر نے کہا کہ حملے میں ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال کئے گئے۔حملے کی اطلاع پر پولیس، ایف سی اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، پولیس نے بتایا کہ کوئلے کی کانوں پر حملے میں اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے اس وقت تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا چا چکا ہے۔ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے مزدوروں کو ٹولیوں کی شکل میں یکجا کرکے فائرنگ کی۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق جاں بحق کان کنوں کا تعلق پشین، کچلاک، ڑوب سمیت مختلف علاقوں سے ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ژوب کا عبدالمالک، مولاداد، سیداللہ، جلال، فضل اور روزی خان شامل ہیں، نصیب اللہ، سمیع اللہ، عبداللہ اور نصیب اللہ کا تعلق قلعہ سیف اللہ سے ہے، ملنگ، حمداللہ اور عبداللہ ضلع پشین کے رہائشی تھے۔پولیس حکام نے مزید بتایا کہ بسم اللہ کا تعلق کچلاک، جلات خان کا تعلق لورلائی سے ہے، صمد خان ضلع موسیٰ خیل اور ولی محمد تحصیل شاہرگ کے رہائشی تھے۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دکی میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے شدید اظہار برہمی کیا اور دہشت گردوں کے خلاف فوری و مؤثر کارروائی کا حکم دیا ہے۔

سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ مذکورہ علاقے کو سیل کر کے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے، دہشت گردوں نے ایک بار پھر غریب مزدوروں کو نشانہ بنا کر ظلم کی انتہا کر دی، دہشت گردوں کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ غریب مزدوروں کو سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر نشانہ بنایا جاتا ہے، دہشت گرد بزدل ہیں، دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، حکومت ایک ایک بے گناہ کے قتل کا حساب لے گی، بے گناہوں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، دہشت گردوں کو ان بے گناہوں کا ناحق قتل لے ڈوبے گا۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا قلع قمع کر کے ان کے وجود سے دھرتی کو پاک کریں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح حق کی ہوگی، دہشت گردوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔

ادھر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی دکی میں کول مائنز میں کان کنوں پر مسلح افراد کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حملے میں 20 مزدوروں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا جبکہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا بھی کی۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، تمام تر ہمدردیاں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں، المناک واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے، بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…