راولپنڈی (این این آئی)آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف طویل اور صبر آزما کارروائی کی جنگ میں قربانیوں سلسلہ دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا’ 20سال سے زائد عرصے میں فتنہ الخوارج اور دہشت گردوں کے خلاف لاتعداد قربانیوں کا ثمر پاکستان کی سالمیت اور بتدریج استحکام کی صورت میں ظاہر ہے،ہمارا عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے ، عزم استحکام کسی ایسے بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے گا بلکہ استحکام کا عزم ملکی سالمیت کے لیے ناگزیر ہے’ دہشت گردی کے پھیلاؤ میں جن بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے میں انہیں بھی باور کرانا چاہتا ہوں کہ افواج پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع کرنا جانتے ہیں’ قومی یکجہتی کے لیے لازم ہے کہ ہم مذہبی عدم برداشت سے بالاتر رہ کر آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کریں اور سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں۔
وہ راولپنڈی کے جنرل ہیڈ کوارٹرز(جی ایچ کیو) میں یوم دفاع کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی اور عسکری حکام موجودتھے۔جی ایچ کیو آمد پر وزیراعظم شہباز شریف نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور شہدا کے بلندی درجات کے لیے دعا کی۔تقریب میں وفاقی کابینہ کے ارکان، اعلیٰ سول وعسکری حکام، شہدا کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔آرمی چیف نے یوم دفاع و شہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کے تمام شہدا اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان کے تحفظ اور بقا کو یقینی بنایا اور جدوجہد قیام پاکستان سے لے کر آج تک تمام شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعاگو ہوں جن کے مقدس خون نے وطن کی عظمت اور اس کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اس پاک سرزمین کی مٹی کی آبیاری کی۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی عظیم قوم کے جذبوں کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے ا?زمائش میں افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ طاغوتی قوتوں اور دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پاکستانی ایک بہادر قوم ہیں جو آزادی کی اہمیت کو نبھانا اور اس کی قیمت چکانا احسن طریقے جانتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 1948، 1965، 1971 یا کارگل کی پاک بھارت جنگیں ہوں یا سیاچن کا محاذ، ہزاروں شہدا وطن کی سلامتی اور حرمت کی خاطر قربان ہوئے جبکہ دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما کارروائی کی جنگ میں قربانیوں سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اس طویل جنگ میں ناصرف افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں بلکہ کثیر تعداد میں غیور عوام بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بہادر لوگوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں جو ہماری قوم تاریخ کا سنہری باب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20سال سے زائد عرصے میں فتنہ الخوارج اور دہشت گردوں کے خلاف لاتعداد قربانیوں کا ثمر پاکستان کی سالمیت اور بتدریج استحکام کی صورت میں ظاہر ہے، ماضی میں جن اقدامات کا تصور بھی مشکل تھا آج وہ حقیقت کے طور پر ہمارے سامنے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فتنے کے خلاف متحد آواز، پیغام پاکستان، مغربی سرحدوں کا باضابطہ انتظام، قبائلی علاقہ جات کی صوبوں میں شمولیت، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں معاشی اور سماجی ترقی کے اقدامات وہ اہم کامیابیاں ہیں جو ریاست پاکستان کے عزم اور شہدا اور غازیوں کی قریبانی کا ثمر ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ افواج پاکستان اور عوام کا رشتہ دل کا رشتہ ہے، بیرونی جارحیت کے خلاف معرکہ ہو یا دہشت گردی کے خلاف جنگ، قدرتی آفات میں امداد ہو یا قومی ترقیاتی منصوبوں میں کردار، پاکستانی قوم نے ہمیشہ افواج پاکستان کو بھرپور تقویت دی ہے، یہی مضبوط رشتہ پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو قوتیں ملکی سلامتی کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر ابہام کے ساتھ ساتھ افواج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے کے لیے متحرک ہیں، انہیں ہمیشہ کی طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے جس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی اور ریاستی حکمت عملی مربوط طور پر مرتب کی گئی ہے، عزم استحکام کسی ایسے بڑے اور نئے آپریشن کا نام نہیں جس میں کسی علاقے کے عوام کو بے دخل کیا جائے گا بلکہ استحکام کا عزم ملکی سالمیت کے لیے ناگزیر ہے۔جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ قوم میں انتشار، بے یقینی اور مایوسی پھیلانے والے تمام عوامل کو ہم اپنی ذہنی ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ متحد ہو کر شکست دیں گے، قومی یکجہتی کو کمزور کرنے کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیاں ان مایوس عناصر کی جانب سے پاکستان کو ایک کمزور ریاست بنانے کی ناکام کوشش ہے جنہیں ماضی میں بھی قومی اور فوج کے باہمی اتحاد نے شکست دی، غیرملکی شہ ہر فساد فی الارض برپا کرنے والوں، ان کی معاونت اور ان جرائم کا جواز اور دفاع کرنے والوں پر آئندہ بھی زمین تنگ رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ قوم کی اجتماعی دانش، نیشنل ایکشن پلان اور قرآن حکیم کے ابدی احکامات سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے جب تک اس فتنے کا اختتام نہ ہو جائے، ہم ان کو جہاں پائیں، وہیں سرکوبی کریں گے۔
افواج پاکستان کے سپہ سالار نے کہا کہ دہشت گردی کے پھیلاؤ میں جن بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے میں انہیں بھی باور کرانا چاہتا ہوں کہ افواج پاکستان اور پاکستانی عوام اپنی سالمیت کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور کبھی تمہارے مذموم ارادوں کو کامیابی نہ ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہدا سے وفا کا تقاضا ہے کہ ہم آہنی عزم اور امید کے ساتھ اپنے روشن مستقبل کی طرف سفر جاری رکھیں اور اس سفر میں دین اسلام کی ابدی تعلیمات، اپنی درخشندہ روایات اور اقدار کو ملحوظ خاطر رکھیں، پاکستانی قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ سینہ سپر ہے اور آنے والے وقتوں تک اس کی سالمیت کا دفاع کرتی رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین پاکستانیت کا ناگزیر حصہ ہے، اقوام عالم میں پاکستانیت ہی وہ تصور ہے جو کسی بھی تفریق سے بالاتر ہمیں ایک قوم کا درجہ دیتا ہے، یہی ہماری شناخت ہے جو مختلف رنگ و نسل، عقائد، زبان اور علاقائی روایات کے لوگوں پر مشتمل اس خوبصورت گلدستے کو آپس میں پروئے ہوئے ہے۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قومی یکجہتی کے لیے لازم ہے کہ ہم مذہبی عدم برداشت سے بالاتر رہ کر آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کریں اور سیاسی نقطہ نظر میں اختلاف کو نفرتوں میں نہ ڈھلنے دیں۔