ہفتہ‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2024 

کراچی میں بگٹی خاندان کے دو گروپوں میں فائرنگ’نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے سمیت 5 ہلاک

datetime 26  جولائی  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی )کراچی میں بگٹی خاندان کے دو گروپوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے سمیت 5 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان نشاط میں دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کے بعد پولیس نے 12 افراد کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق کراچی میں ڈیفنس کے علاقے خیابان نشاط میں فہد بگٹی گروپ اور علی حیدر بگٹی گروپ کے افراد میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت میر میثم بگٹی، میر عیسیٰ بگٹی،علی، فہد اور نصیب اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق میرعلی حیدر بگٹی اور قائم علی کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ ابتداعی تحقیقات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کے نتیجے میں پیش آیا، فائرنگ کے واقعے میں ہلاک اور زخمیوں کا تعلق ایک ہی قبیلے سے ہے۔

ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث دونوں گروپوں کا تعلق نواب اکبر بگٹی کے خاندان سے تھا، فہد بگٹی نواب اکبر بگٹی کے بھتیجے جبکہ علی حیدر بگٹی ان کے بھانجے ہیں۔وزیر داخلہ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی سے واقعے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا، قانون کی رٹ کے قیام کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔پولیس کے مطابق فائرنگ سے ایک گروپ کے تین اور دوسرے گروپ کے دو افراد جاں بحق ہوئے، فائرنگ کے واقعے میں زخمی اور مارے گئے افراد آپس میں کزن ہیں۔پولیس کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان فائرنگ کے بعد پولیس نے 12 افراد کو حراست میں لے لیا۔ڈی آئی جی ساوتھ کا کہنا ہے کہ تمام افراد کو ڈیفنس کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا، تمام افراد کا تعلق بگٹی برادری کے دونوں گروپوں سے ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد سے اسلحہ بھی برامد کیا گیا ہے، جبکہ واقعے سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔

ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ فہد بگٹی اور علی حیدر بگٹی کی قیادت میں دو گروپوں کے درمیان خیابان نشاط پر علی حیدر کی رہائش گاہ کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔مرنے والوں میں 50 سالہ فہد احمد نواز بگٹی بھی شامل ہیں، جو مقتول بلوچ سردار نواب اکبر خان بگٹی کے بھتیجے تھے۔شدید زخمی ہونے والوں میں علی حیدر بگٹی بھی بگٹی سردار کے بھانجے ہیں، ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس کے پاس 8 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں، جنہیں ضلع جنوبی کے مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ڈی آئی جی جنوبی کے مطابق بگٹی قبیلے کے دونوں دھڑوں میں پرانی دشمنی تھی اور انہوں نے ساحل اور درخشاں تھانوں میں ایک دوسرے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھیں۔



کالم



سٹارٹ اِٹ نائو


ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…

لالچ کے گھوڑے

بادشاہ خوش نہیں تھا‘ وہ خوش رہنا چاہتا تھااور…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟(آخری حصہ)

میں یہاں آپ کو ایک اور حقیقت بھی بتاتا چلوں‘…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟

جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو آرمی چیف…

سپیشل ٹیلنٹ یونٹ

نیویارک کے مہنگے اور پوش علاقے مین ہیٹن میں پارسنز…

شاہد صدیق قتل کیس

شاہد صدیق لاہور کے ارب پتی بزنس مین اور سیاسی…