جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کا فیصلہ

datetime 19  جولائی  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا فیصلہ کرلیا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سپریم کورٹ کے حکم پر عملد رآمد کے سلسلے میں اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا تاہم الیکشن کمیشن کی لیگل ٹیم کو ہدایات جاری کی گئیں کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کے کسی پوائنٹ پر عملدرآمد میں رکاوٹ ہے تو وہ فوراً اس کی نشاندہی کریں تاکہ مزید رہنمائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔

اجلاس کے دوران ایک سیاسی پارٹی کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر اور معزز ممبران الیکشن کمیشن کو مسلسل اور بیجا تنقید کا نشانہ بنانے پر کمیشن نے اس کی شدید مذمت کی اور اسے مسترد کر دیا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ اراکین سے استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، کمیشن کسی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے آئین اور قانون کے مطابق کام کرتا رہے گا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو درست قرارنہیں دیا جس کے خلاف پی ٹی آئی مختلف فورمز پر گئی اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن ٹھیک نہیں تھے جس کے قانونی نتائج میں الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215 کیتحت انتخابی نشان بلا واپس لیا گیا، لہذا الیکشن کمیشن پر الزام تراشی انتہائی نامناسب ہے۔بیان میں کہا گیا کہ جن 39 ایم این یاز کو پی ٹی آئی کا رکن اسمبلی قرار دیا گیا ہے انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے اپنی وابستگی ظاہر کی تھی جب کہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہونے کے لیے پارٹی ٹکٹ اور حلف نامہ ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کروانا ضروری ہے جو کہ ان امیدواروں نیجمع نہیں کروایا تھا، لہذا ریٹرننگ آفسران کے لیے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ ان کو پی ٹی آئی کا امیدوار قرار دیتے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ جن 41 امیدواروں کو آزاد قرار دیا گیا ہے، انہوں نے نہ تو اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی کا ذکر کیا اور نہ پارٹی س وابستگی ظاہر کی اور نہ ہی کسی پارٹی کا ٹکٹ جمع کروایا، لہذا ریٹرننگ افسروں نے ان کو آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی۔ترجمان نے کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد قانون کے تحت تین دن کے اندر ان ایم این ایز نے رضاکارانہ طور پر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں آئی، سنی اتحاد کونسل کی یہ اپیل مسترد کردی گئی، پی ٹی آئی اس کیس میں نہ تو الیکشن کمیشن میں پارٹی تھی اور نہ ہی پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پارٹی تھی اور نہ ہی سپریم کورٹ میں پارٹی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…