آئی ایم ایف کو واضح پیغام دیا آپ کی شرائط ماننے کو تیار ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

24  جنوری‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو پیغام دیا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ نواں جائزہ مکمل کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں دائیں اور بائیں سے واضح پیغام دیا گیا ہے ہم پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ اپنا پروگرام مکمل کریں،پاکستان کوبچانے کیلئے سیاست کو قربان کرنا ہوگا،

ڈنکے کی چوٹ پراعلان کرنا چاہتا ہوں مسلم لیگ ن اورمخلوط حکومت اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان اور ریاست پرقربان کردے گی ،ملک کو مشکلات سے نکالیں گے، پاکستان کے کروڑوں نوجوان ملک کو مسائل سے نکالنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں، نوجوانوں کے ساتھ مل کرپاکستان کوعظیم بنائیں گے، وزیراعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز کے اجراء سے نوجوانوں کوبااختیاربنانے میں مددملے گی۔ وہ منگل کویہاں پرائم منسٹریوتھ بزنس اینڈ ایگری لونز سکیم کے اجرائ￿ کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پروفاقی وزیراطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب،معاون خصوصی شزہ فاطمہ خواجہ، گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد، بینکوں اورمائیکروفنانس اداروں کے سربراہان اورکئی ممالک کے سفراء بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں بطورخادم اعلیٰ ذمہ داریاں اداکرتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں کیلئے کئی اقدامات اٹھائے، لاکھوں نوجوانوں کو پنجاب کے اپنے وسائل سے بلاسود قرضے مہیا کئے گئے، نوجوانوں کولاکھوں لیپ ٹاپ میرٹ پرتقسیم کئے گئے، پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں میں بھی لیپ ٹاپ کی فراہمی کی گئی، بینک آف پنجاب کے زریعہ بے روزگارنوجوانوں کوگاڑیاں فراہم کی گئیں، اسی طریقے سے خودروزگارسکیم کے تحت ہم نے 40 ارب روپے کے قرضے تقسیم کئے جن کی ریکوری 99 فیصد تھی،اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے نوجوان پرعزم ہیں ، اس کے مقابلہ میں بینکوں سے جو قرضے لئے جاتے ہیں تو اربوں کے قرضے معاف ہوتے ہیں،یہ نوجوانوں کی پاکستان کے ساتھ عزم کی عکاسی کررہی ہے ، اگر نوجوانوں کووسائل اورحالات مہیا کئے جائے تووہ پاکستان کو اقوام عالم میں کھویا مقام حاصل کرنے میں کوئی کسراٹھانہیں رکھیں گے۔

وزیراعظم نے کہاکہ 2013 میں وزیراعظم نوازشریف کی نگرانی میں54 ہزار نوجوانوں کو لیپ ٹاپس فراہم کئے گئے ، اس سے صرف ملک کے نوجوانوں کو نہیں بلکہ معیشت کو بھی فائدہ پہنچا، ماضی میں ہم پرتنقید ہوتی رہی کہ یہ سیاسی رشوت ہے میرا جواب ہوتا کہ کیا میں نوجوانوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف دیدوں، کوویڈ میں یہی لیپ ٹاپ نوجوانوں کی تعلیم اورروزگار کا زریعہ بن گیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ یہ وہ زمانہ تھا جب حکومت پاکستان اورصوبائی حکومتوں نے نوجوانوں کیلئے روزگار کی سکیمیں شروع کیں۔وزیراعظم نے کہاکہ آج پاکستان کے وسائل پربہت بوجھ ہے ، آج سٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کی قیادت میں سٹیٹ بیک، کمرشل اورمائیکروفنانس کمپنیوں کے تعاون سے اس سکیم کا آغاز کیا ہے، محدود گنجائش کے باوجوداس کیلئے ہم نے وسائل مہیا کئے ہیں،

اس سکیم کے تحت نوجوانوں کو 5 لاکھ سے لیکر75 لاکھ روپے تک قرضے فراہم کئے جائیں گے ، 5 لاکھ روپے تک کے قرضے بلاسود ہوں گے اور ان کی واپسی کی مدت تین سال ہوگی ، 5 سے پندرہ لاکھ روپے تک کے قرضوں پرشرح سود 5 فیصد ہوگا۔ 15 سے 75 لاکھ روپے تک کے قرضوں پرشرح سود 7 فیصد ہوں گی اوراس کی واپسی کی مدت 8 سال ہوں گی۔یہ سب پاکستان کے نوجوان بچوں اوربچیوں کیلئے ہے۔

اس کے علاوہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا پروگرام بھی بنایا گیا ہے جو پورے پاکستان میں میرٹ پرتقسیم ہوں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ کہاں وہ زمانہ کہ ہم ایک سال میں دو دولاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرتے تھے اورآج وہ ایک لاکھ کی سطح پرآئے ہیں ، یہ وہ چیلنج اورحقیقت ہے جومیں کروڑوں نوجوانوں کو مخاطب کرکے بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کھٹن مرحلے سے گزررہے ہیں،

ہم نے آئی ایم ایف کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم نویں جائزہ کیلئے تیارہیں، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط پرمذاکرات کرکے اس کوحتمی شکل دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان آگے بڑھیں اورچلیں کیونکہ دائیں بائیں سے واضح پیغام دیا گیاہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کو حتمی شکل دیں ، میری آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے گزشتہ ہفتے بات ہوئی تھی

اورآج بھی میں کہہ رہاہوں کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بلاتاخیر نویں جائزہ مکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ پروگرام آگے بڑھیں اور اس کے بعد ملٹی لیٹرل اور بائی لیٹرل شراکت داروں کے ساتھ بھی معاملات طے ہوں۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کے کروڑوں نوجوان صادق اورامین ہے، ان نوجوان بچے اوربچیوں کے جزبے جوان ہے، ان میں ہمت اورتوانائی ہے اوروہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں،

پاکستانی نوجوان چکتے ستارے اور ہمارے سروں کے تاج ہیں ، ہم مشکلات میں ہے لیکن نوجوانوں کے ساتھ مل کرملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ جن حالات میں بھاگ دوڑ سنبھالی وہ سب کے سامنے ہیں، انتہائی مشکل حالات میں ہم نے یہ زمہ داری سنبھالی ہے مگر ہماری ہمت جوان اور مضبوط ہے اورمل کرپاکستان کوعظیم بنائیں گے

تاہم اس کیلئے کچھ شرائط اور لوازمات ہیں، حکومت کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہے، ہم نے توانائی کی بچت کا فیصلہ کیا کیونکہ تیل کی ہماری امپورٹ پر27 ارب ڈالر خرچ ہوگئے ہیں ، چند اقدامات سے ہم اس میں بچت کرسکتے ہیں، اس کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، میں کسی پرالزام لگائے بغیر کہتا ہوں کہ توانائی پرہم نے جواعلانات کئے تھے

اس کے اوپر ایک صوبہ کی حکومت ہائیکورٹ چلی گئی اوراس پرسٹے آرڈرلے لیا، ہائیکورٹ کاحکم سرآنکھوں پرہے، اسی طرح ایک اور صوبائی حکومت نے تاخیری حربہ استعمال کیا اوریہ صرف سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے کیاگیا۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کوبچانے کیلئے سیاست کو قربان کرنا ہوگا، میں ڈنکے کی چوٹ پراعلان کرنا چاہتا ہوں کہ

مسلم لیگ ن اورمخلوط حکومت اپنی ساری کی ساری سیاسی کمائی پاکستان اورپاکستان کی ریاست پرقربان کردیں گے ،زندگی میں اونچ نیچ دیکھی ہے، میرے لیڈر اورپارٹی نے مجھے تین بار وزیراعلیٰ بنایا آج میں وزیراعظم ہوں ، ہم ورثہ چھوڑ دینا چاہتے ہیں کہ جو بھی مشکلات تھیں اور اگر ہم نے ذمہ داری قبول کی ہے تو اس کو نبھانے کیلئے آخری حد تک جانا ہم پر فرض ہے، باقی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے اپنی جان دیدوں گا اورہرقدم اٹھاوں گا۔ مشکلات راستے میں آنی ہے، ہمیں ایسے مقامات سے گزرناا ہوگا مگر حکومت اوراشرافیہ کو پہلے اپنی قربانی دینی ہوگی اس کے بعد عوام اپنا حصہ ڈالیں گے، یہ ممکن نہیں کہ غریبوں پربوجھ ڈالیں اورامرا قرضوں پر عیاشیاں کریں، یہ ناممکن ہے اورنہ ہی اس کی گنجائش ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ میں کروڑوں نوجوانوں سے مخاطب ہوں کہ

پروگرام کا حجم ہزار گنا زیادہ ہوسکتا ہے مگر ہمارے وسائل محدود ہیں ، انہوں نے کہاکہ ماضی میں ہم نے پنجاب میں 40 ارب کے سکالرشپس دئیے تھے، ہزاروں لاکھوں بچوں اوربچیوں کو 2008 سے وظائف ملیں آج وہ ملک اورملک سے باہر مختلف شعبوں میں کام کررہے ہیں۔بدقسمتی سے 75 سالوں میں ہم نے جو کچھ کیا اس کے نقصانات سامنے ہیں، اس حمام میں سب ننگے ہیں، سب کواس کی ذمہ داری قبول کرنی ہے۔

لیکن ہمیں ماضی میں نہیں بلکہ حال اورمستقبل کی طرف دیکھنا ہوگا، یہ قوم جری قوم ہے، اس میں استقلال ہے اور مشکلات کامقابلہ کرتے ہوئے ان پرقابو پائیں گے۔مل کر چیلنج قبول کریں گے توہم ملک کومشکلات اورطوفانی حالات سے نکالیںگے، کئی اقوام کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں،

جرمنی اورجاپان کا آج دنیا میں ستارہ چمک رہاہے۔ پاکستان اسلامی ملک ہے۔ حکومت نوجوانوں کے ساتھ ہیں ، ہم نوجوانوں پرایک ایک پائی نچھاورکریں گے،انہیں وسائل اورتربیت دیں گے اورنوجوان اپنی محنت سے پاکستان کوعظیم بنائیں گے، اللہ ہمیں عمل کی توفیق دیں۔وزیراعظم نے کہاکہ وہی قومیں زندہ رہتی ہے جو اپنی حالت بدلتی ہے۔ انہوں نے پروگرام کے آغاز پرتمام متعلقہ اداروں اورشخصیات کومبارکباد دی اورامید ظاہرکی کہ اس سے نوجوانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئیگی۔

قبل ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہاکہ پاکستان نوجوانوں کاملک ہے۔ 15 کروڑ نوجوان ہمارا مستقبل نہیں بلکہ حال ہے اوربڑا سرمایہ ہے، موجودہ حکومت کی جانب سے نوجوانوں کیلئے خوش خبریوں کی طویل فہرست ہے مگر پہلی خوش خبری کا آغاز آج ہورہاہے ، پہلی مرتبہ پیداوار یعنی سیڈز اورفرٹیلائزرکیلئے بیج فراہم کئے جائیں گے

۔2008 میں شہباز شریف نے نوجوانوں کیلئے کئی پروگرام شروع کئے، سکلز ڈولپمنٹ پر 115 ارب روپے خرچ کئے گئے ، اس میں خواتین کو ترجیح دی گئی ، ایگری کلچر کریڈٹ سکیم شروع کی گئی اور 18 ارب روپے دئیے گئے، یوتھ انٹرن شپ پروگرام کے تحت 50 ہزار نوجوانوں کوانٹرن شپ فراہم کی گئی، نوجوانوں کو لیپ ٹاپس دئیے گئے جس نے پاکستان میں گاوں اوردیہات کا نقشہ تبدیل کیا،

اس سکیم کا آغاز اب دوبارہ دوبارہ ہوگا۔نوازشریف نے 2013 میں پرائم منسٹریوتھ پروگرام شروع کیا،گوادرسے خنجراب تک نوجوانوں کو قرضے دئیے گئے، پورے پاکستان میں ہنرسکھایاگیا، پانچ لاکھ سے زائد لیپ ٹاپس اوریوتھ لونز جاری ہوئے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے چارسالوں میں نوجوانوں کیلئے عملی طورپر کچھ نہیں کیا۔ برکرداری ، بدزبانی عام کی گئی، سیاست کو ذاتیات پر لایاگیا۔

انہوں نے کہاکہ ہم نوجوان نسل کو ایک بہتر ماحول فراہم کرنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان باہرنہ جائے بلکہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہاکہ آج کا پروگرام نوجوانوں سے دئیے گئے وعدوں کاتسلسل ہے۔ہماری کوشش ہے کہ آنیوالے سالوں میں نوجوانوں اورخواتین کو بااختیاربنائے تاکہ وہ ملکی معیشت کا مفید حصہ بن سکے۔گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ

آج وزیراعظم یوتھ لون سکیم کا آغاز باعث مسرت ہے، نوجوانوں کی مالی شمولیت میں اضافہ ایک اچھا اقدام ہے، وزیراعظم نے ہمیشہ نوجوانوں کو پاکستان کاقیمتی اثاثہ سمجھا ہے۔اس سکیم کے افتتاح سے واضح ہوتا ہے کہ مالی دشواریوں کے باوجود حکومت نوجوانوں کوبا اختیاربنانے میں پرعزم ہے،

میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار اورزشزہ فاطمہ کا شکرگزار ہوں، سٹیٹ بینک نے اس سکیم کوڈیزائن کرنے میں حکومت کومعاونت فراہم کی ہے، سکیم کوشفاف اورآسان بنایا گیاہے، سٹیٹ بینک نے اس کے علاوہ ایس ایم ایز اورزراعت کیلئے 30 ارب تک ہدف بھی دیا ہے۔ سکیم کے باضابطہ افتتاح سے پہلے ہی 14600 درخواستیں آئی ہیں ،

اس سکیم کا اہم پہلویہ بھی ہے کہ اس سکیم میں کریڈٹ ریٹنگ اورسک شئیرنگ کی سہولت بھی دی گئی ہے، اس سکیم کے تحت نوجوانوں کو5 لاکھ روپے تک آسان قرضے فراہم کریں گے۔اس مقصد کیلئے پی ایم پورٹل تک رسائی کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے کریڈٹ دینے والے اداروں پرزوردیا کہ وہ اس میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کویقینی بنائے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ایس ایم ایز کے فرغ کیلئے سٹیٹ بینک نے کئی اقدامات کئے ہیں، ہماری کوششوں کی وجہ سے بینکوں نے جاری مالی سال کیلئے ایم ایم ایز کے قرضوں کا 93 فیصد ہدف حاصل کرلیاہے۔ انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بینک نے ہمیشہ زرعی قرضوں کی حوصلہ افزائی کی ہے،

سٹیٹ بینک اورحکومت اس حوالہ سے مل کرکام کررہی ہے۔سٹیٹ بینک نے موجودہ مالی سال کیلئے 1.83 ٹریلین کے زرعی قرضوں کا ہدف مقررکیاہے۔انہوں نے کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وزیراعظم کے کسان پیکج کے تحت اقدامات کا آغاز کردیاگیاہے۔

متاثرہ علاقوں میں معاشی سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے مالیاتی اداروں کو کو قرضے ری شیڈول اورری سٹرکچرکرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، اس کے علاوہ نئے قرضوں کی فراہمی پربھی زوردیاگیاہے۔مجھے یقین ہے کہ تمام بینک اورمالیاتی ادارے ان سکیموں کی کامیابی کیلئے اپنا کردار اداکریں گے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…