اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر سیاستدان اوربلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر یار محمد رند نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں صرف نوٹی فکیشن کی حد تک وزیر اعظم کا معاون خصوصی ہوں، لیکن عملی طور پر میں کچھ
نہیں ہوں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یار محمد رند کا کہنا تھا کہ گذشتہ تین سالوں میں انہیں وفاقی وزیر توانائی کے کسی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا ،پانی و توانائی کے مسئلے پر بھی کبھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ یار محمد رند نے سوئی سدرن گیس کمپنی اور واپڈا پر بلوچستان کے عوام کو مناسب گیس اور توانائی کی سپلائی سے محروم رکھنے اور بلوچستان کی عوام پر ظلم ڈھانے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پانی و توانائی کا قلمدان اس شخص کو دیا گیا ہے جو بلوچستان کے عوام کی مشکلات کے حوالے سے انہیں سننے کو تیار نہیں ہے۔ان کامزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی عوام کے لیے میں نے گیس اور بجلی کی سپلائی کے مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کی، تاہم سابق وفاقی وزیر توانائی اور وفاقی حکومت نے میری ان کوششوں کو کوئی اہمیت نہیں دی۔خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات سے قبل بھی یار محمد رند نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ میں بلوچستان میں پی ٹی آئی کا پارلیمانی لیڈر ہوں لیکن پھر بھی بلوچستان کے معاملات میں ہمیں مشاورت میں شامل نہیں کیا جاتا۔