اسلام آباد (آن لائن)چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا معاملہ پر پی ڈی ایم قیادت کی متفقہ امیدواروں پر مشاورت شروع کر دی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اکثریت کی بنیادپر چیئرمین سینیٹ کا عہدہ مانگ لیا ہے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے ن لیگ کے امید وار کے نام کی تجویز دی ہے ۔متفقہ امیدوار لانے کیلئے آصف زرداری
متحرک ہوگئے ہیں اور جلد مولانا فضل الرحمان اور نوازشریف سے رابطہ کر کے اعتماد میں لیں گے جبکہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے آئندہ چند روز میں پی ڈی ایم سربراہی اجلاس ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے متفقہ امیدوار وں کے نام کا اعلان کیا جائیگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور مریم نواز کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی ملاقات میں بھی اس حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز نے تجویز دی ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کا فیصلہ پی ڈی ایم پلیٹ سے کیا جائے۔متفقہ امیدوار سامنے لائیں گے تو کامیابی بھی یقینی ہوگی۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صدر پاکستان کا شکریہ کہ انہوں نے وزیراعظم کے پاس اکثریت نہ ہونے کے اپوزیشن کے مؤقف کی تائید کی ہے آئین کے مطابق صدر مملکت اکثریت کھوجانے پر اعتماد کے ووٹ کا کہتے ہیں،وزیراعظم اپنے اراکین کو جتنا مرضی
مطمئن کرنے کی کوشش کرلیں، تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اپوزیشن کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے، چھ ماہ تک عدم اعتماد کی تحریک نہ لے آنے کی قدغن آئین میں موجود ہی نہیں،تحریک عدم اعتماد کے وقت کا تعین پی ڈی ایم لیڈرشپ کرے گی،انہوں نے کہا کہ حکومتی ارکان اگلے الیکشن میں پی ڈی ایم جماعتوں کے ٹکٹ کے وعدے پر ہی عمران خان کا ساتھ چھوڑنے پر تیار ہیں۔