واشنگٹن ، اسلام آباد (این این آئی، آن لائن )مقتول امریکی صحافی ڈینئل پرل کے خاندان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ احمد عمر شیخ کی رہائی سے متعلق سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرے گا۔ڈینئل پرل کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا کہ احمد عمر شیخ
نے 18 برس جھوٹ بولنے کے بعد بالآخر عدالت کے نام اپنے ہاتھ سے لکھے خط میں اعتراف کر لیا تھا کہ اس نے ڈینئل پرل کے اغوا برائے تاوان میں کردار ادا کیا تھا۔ مقتول امریکی صحافی کے اہل خانہ نے کہا کہ اب یہ بات ناقابل یقین ہے کہ احمد عمر شیخ کو کلین چٹ دے کر رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے جس کے بعد وہ دنیا بھر میں کارروائیاں شروع کر سکے گا۔ڈینئل پرل کے اہل خانہ نے ڈینئل پرل کے ملزموںکو سزا یقینی بنانے کے لیے پاکستان کی وفاقی حکومت، سندھ حکومت اور امریکی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔اہل خانہ نے کہا کہ انصاف کے لیے ان کی جدوجہد، صحافیوں کی آزادی کی جدوجہد بھی ہے۔ دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عمر شیخ کو امریکا کے حوالے کرنے کی خبریں بے بنیاد قرار دے دیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، امریکی وزیر خارجہ کو ایک عدالتی فیصلے پر تشویش تھی جس پر انہیں اعتماد میں لیا اور امریکہ کو بتا دیا ہے کہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے ، عدالتیں آئین و قانون کے مطابق فیصلے کررہی ہیں۔ امریکا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا ہے اس پر نظر ثانی کی جائے۔