ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاست کا فیصلہ آئندہ 90 دنوں میں ہو جائیگا مولانا فضل الرحمن فساد کی اصل جڑ قرار

datetime 28  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اس وقت اصل فساد کی جڑ مولانا فضل الرحمان ہیں، اسلام کی بات کرنے والے اسلام آباد کی طرف دیکھ رہے ہیں،سیاست کے بند گلی میں جانے سے اپوزیشن کا نقصان ہو گا، سیاست کا فیصلہ آئندہ 90 دنوں میں ہو جائے گا۔

ساری اپوزیشن استعفوں کے حق میں نہیں،اپوزیشن سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں حصہ لے گی، لانگ مارچ کے حوالے سے آئندہ ہفتے وزارت داخلہ حکمت عملی تارکرلے گی ،ادارے کبھی بھی پاکستان کوعدم استحکام کی طرف نہیں جانے دیں گے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سیاست کے بند گلی میں جانے سے اپوزیشن کا نقصان ہو گا، سیاست کا فیصلہ آئندہ 90 دنوں میں ہو جائے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں حصہ لے گی، ساری اپوزیشن استعفوں کے حق میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لانگ مارچ کرے گی اس حوالے سے پنجاب حکومت نے حکمت عملی پر کام شروع کر دیا ہے،اگلے ہفتے عمران خان کے ساتھ مل کر وزارت داخلہ بھی حکمت عملی تیار کر لے گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ مسلم لیگی سمجھ دار ہیں، ان کو پتہ ہے ٹائپ شدہ استعفیٰ قبول نہیں ہوتا، پی ٹی آئی والوں نے بھی جب استعفے دیئے تو 4 لوگوں نے نہیں دیئے تھے، اسپیکر نے جب پی ٹی آئی والوں کو تصدیق کیلئے بلایا تو

آدھے لوگ نہیں گئے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن والوں کو بتانا چاہتے ہیں جو آپ کرو گے وہ ہم کریں گے۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف سے بلاول بھٹو نے بھی ملاقات کی ہے، ان کا کیس بہت سیریس ہے، اگر نیب نے صحیح طریقے سے کیس پیش کیا تو شہباز شریف کی سیاست ختم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چینی نظام کی سوچ رکھتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ نوازشریف غلط کھیل چکے ہیں، میں نے نوازشریف کے باہر جانے کے حق میں ووٹ دیا، یہ چاہتے ہیں کہ ان کی سیاست بیٹی کو منتقل ہو۔انہوں نے کہا کہ پہلے سے کہا تھا کہ پارٹیوں میں سے پارٹی نکلے گی۔

جے یو آئی سے آغاز ہو گیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حالات سے سب سے زیادہ فائدہ آصف زرداری اٹھانا چاہتے ہیں، جب بھی ٹکراؤ کی سیاست ہوئی ہے، آصف زرداری نے فائدہ اٹھایا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا سے کیسے نمٹنا ہے،جنوری کے مہینے میں اس کا فیصلہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں بات زیادہ نہیں بڑھنی چاہیے، درمیانی راستہ نکالنا ہو گا، ادارے کبھی بھی پاکستان کوعدم استحکام کی طرف نہیں جانے دیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…