اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

لال مسجد سرکاری ،30 سے 40 طالبات نے کمرے بنا کر قبضہ کیا ہوا ہے، ڈپٹی کمشنر نے حقائق بتا دئیے ، ہائیکورٹ کا کیس میںبڑا حکم جاری

datetime 13  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے لال مسجد کا معاملہ حل کرنے کیلئے انتظامیہ کی وقت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 2007 میں جس طرح معاملات ہوئے اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا ،انتظامیہ معاملے کو فوری حل کرے ۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی لال مسجد کی بندش کیخلاف شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست پر کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا لال مسجد بند ہے جس پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے عدالت کو بتایا کہ لال مسجد میں30سے 40طالبات موجود ہیں ،لال مسجد سرکاری مسجد ہے، طالبات نے مسجد میں کمرے بنا کر قبضہ کیا ہوا ہے ،لال مسجد کو جانے والا صرف ایک راستہ بند ہے،مسئلہ حل کر رہے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ کچھ وقت دیا جائے ۔اس موقع پر وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں خواتین کو وہاں سے ہٹائیں تاکہ مسجد کھل جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وہ خواتین کون ہیں ؟ وہ آپ کے ہی لوگ ہیں آپ بچیوں کو وہاں سے کہیں اور بھیج دیں جس پر طارق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن کی ملکیت نہیں ،راستہ بند ہونے سے نمازیوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

شہداء فاؤنڈیشن شہداء کے ورثا کی تنظیم ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انتظامیہ کو اس مسئلے کو دیکھنا ہے کہ کیسے حل کیا جاسکتا ہے ، طارق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ نے پہلے بھی امن قائم کیا تھا اب بھی کرسکتی ہے جس پر عدالت کے جج جسٹس محسن اختر کیانی

نے ریمارکس دیئے کہ جس طرح 2007 معاملات ہوئے اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو معاملہ فوری قانون کے مطابق معاملہ حل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی ۔یاد رہے کہ شہداء فاؤنڈیشن نے مسجد کی بندش کیخلاف عدالت سے رجوع کررکھا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…