اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

لال مسجد سرکاری ،30 سے 40 طالبات نے کمرے بنا کر قبضہ کیا ہوا ہے، ڈپٹی کمشنر نے حقائق بتا دئیے ، ہائیکورٹ کا کیس میںبڑا حکم جاری

datetime 13  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے لال مسجد کا معاملہ حل کرنے کیلئے انتظامیہ کی وقت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 2007 میں جس طرح معاملات ہوئے اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا ،انتظامیہ معاملے کو فوری حل کرے ۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی لال مسجد کی بندش کیخلاف شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست پر کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا لال مسجد بند ہے جس پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے عدالت کو بتایا کہ لال مسجد میں30سے 40طالبات موجود ہیں ،لال مسجد سرکاری مسجد ہے، طالبات نے مسجد میں کمرے بنا کر قبضہ کیا ہوا ہے ،لال مسجد کو جانے والا صرف ایک راستہ بند ہے،مسئلہ حل کر رہے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ کچھ وقت دیا جائے ۔اس موقع پر وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں خواتین کو وہاں سے ہٹائیں تاکہ مسجد کھل جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وہ خواتین کون ہیں ؟ وہ آپ کے ہی لوگ ہیں آپ بچیوں کو وہاں سے کہیں اور بھیج دیں جس پر طارق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن کی ملکیت نہیں ،راستہ بند ہونے سے نمازیوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

شہداء فاؤنڈیشن شہداء کے ورثا کی تنظیم ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انتظامیہ کو اس مسئلے کو دیکھنا ہے کہ کیسے حل کیا جاسکتا ہے ، طارق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ نے پہلے بھی امن قائم کیا تھا اب بھی کرسکتی ہے جس پر عدالت کے جج جسٹس محسن اختر کیانی

نے ریمارکس دیئے کہ جس طرح 2007 معاملات ہوئے اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو معاملہ فوری قانون کے مطابق معاملہ حل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی ۔یاد رہے کہ شہداء فاؤنڈیشن نے مسجد کی بندش کیخلاف عدالت سے رجوع کررکھا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…