پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

لال مسجد سرکاری ،30 سے 40 طالبات نے کمرے بنا کر قبضہ کیا ہوا ہے، ڈپٹی کمشنر نے حقائق بتا دئیے ، ہائیکورٹ کا کیس میںبڑا حکم جاری

datetime 13  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے لال مسجد کا معاملہ حل کرنے کیلئے انتظامیہ کی وقت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ 2007 میں جس طرح معاملات ہوئے اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا ،انتظامیہ معاملے کو فوری حل کرے ۔

منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی لال مسجد کی بندش کیخلاف شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست پر کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا لال مسجد بند ہے جس پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے عدالت کو بتایا کہ لال مسجد میں30سے 40طالبات موجود ہیں ،لال مسجد سرکاری مسجد ہے، طالبات نے مسجد میں کمرے بنا کر قبضہ کیا ہوا ہے ،لال مسجد کو جانے والا صرف ایک راستہ بند ہے،مسئلہ حل کر رہے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ کچھ وقت دیا جائے ۔اس موقع پر وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں خواتین کو وہاں سے ہٹائیں تاکہ مسجد کھل جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وہ خواتین کون ہیں ؟ وہ آپ کے ہی لوگ ہیں آپ بچیوں کو وہاں سے کہیں اور بھیج دیں جس پر طارق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن کی ملکیت نہیں ،راستہ بند ہونے سے نمازیوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

شہداء فاؤنڈیشن شہداء کے ورثا کی تنظیم ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انتظامیہ کو اس مسئلے کو دیکھنا ہے کہ کیسے حل کیا جاسکتا ہے ، طارق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ انتظامیہ نے پہلے بھی امن قائم کیا تھا اب بھی کرسکتی ہے جس پر عدالت کے جج جسٹس محسن اختر کیانی

نے ریمارکس دیئے کہ جس طرح 2007 معاملات ہوئے اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو معاملہ فوری قانون کے مطابق معاملہ حل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی ۔یاد رہے کہ شہداء فاؤنڈیشن نے مسجد کی بندش کیخلاف عدالت سے رجوع کررکھا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…